سرینگر//متحدہ مجلس علماء نے مجلس کے صدراورمیرواعظ کشمیرمولونامحمد عمرفاروق کی مسلسل نظربندی پرتشویش کااظہار کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ایک بیان کے مطابق دارالعلوم رحیمہ کے بانی ومہتمم مولانارحمت اللہ میرقاسمی کی صدارت میں منعقدہ مجلس کے ایک اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ میرواعظ کی فوری رہائی عمل میں لائی جائے تاکہ موصوف اپنے بزرگوں اوراسلاف کے طرزعمل پردینی،ملی،سماجی اوراصلاحی سرگرمیاں انجام دے سکیں۔اجلاس میں عالمی سطح پراسلام اور قران کریم جیسی آفاقی کتاب کیخلاف بڑھتے ہوئے رجحانات پر بھی گہری تشویش کااظہار کرتے ہوئے واضح کیاگیاکہ اسلام نہ صرف دین انسانیت اوردین رحمت ہے بلکہ یہ امن وسلامتی اورمذہبی رواداری کاسب سے بڑاداعی اورحامی مذہب ہے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ دین اسلام پوری انسانیت کوایک اکائی اور وحدت تصور کرتاہے لہذااس حوالے سے علماء مشائخ اور نوجوانوں کواسوئہ رسول ؐکی روشنی میں اپنے فرائض اور ذمہ داریاں اداکرنے کیلئے آگے آنے کی ضرورت ہے۔اجلاس میں کشمیری سماج اور معاشرے کو درپیش سنگین مسائل و معاملات اور موجودہ حالات کے تناظر میں عوام خاص طور پرنوجوانوںکو جو مختلف ذہنی و فکری پریشانیوں اور الجھنوں کے شکار ہیں پربھی تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں عوام خاص طور سے نوجوانوں پرزوردیا گیا کہ وہ غیرمعمولی حالات میں اسوئہ رسول اکرمؐکوسامنے رکھ کرموجودہ نامساعدحالات کاعزم اورحوصلوں کے ساتھ مقابلہ کرکے باہمی اتحاد واتفاق کی مشعل کو تھامے رکھیں۔اجلاس میں مولانارحمت اللہ نے ایک قرارداد بھی پیش کی جسے اتفاق رائے سے پاس کیا گیا۔اجلاس میں انجمن حمایت الاسلام کے سرپرست مولانا شوکت حسین کینگ، انجمن شرعی شعیان بڈگام کے آغا سید محمد حسین الموسوی ،دارالعلوم رحیمیہ کے مفتی نذیر احمد القاسمی ، جمعیت اہلحدیث کے مفتی محمد یعقوب بابا المدنی ،انجمن تبلیغ الاسلام کے پرنسپل مولانا علی اکبر، حمایت الاسلام کے جنرل سیکریٹری مولانا عبدالحق اویسی،انجمن اوقاف جامع مسجد کے مفتی غلام رسول سامون، مولانا فیاض احمد رحیمی اور مولانا ایم ایس رحمن شمس کے علاوہ کئی اور شخصیات نے شرکت کی۔