سہیل بشیر کار،بارہمولہ
۱۔اس سال کاشت کاری کے لیے موسم سازگار نہیں رہا، تیز دھوپ اور اچانک بارش کی وجہ سے سبزیاں خاص کر ٹماٹر خراب ہوئے ہیں۔اس کیلئے مارکیٹ سے کوئی بھی اچھا fungicide منگوائیں۔ بہتر ہے فنجسائیڈ میں mataxil اور mencozib کسی اچھی کمپنی کا استعمال کیجئے۔ ایک لیٹر پانی میں دو گرام یا دو ملی لیٹرڈالیں،اس کے بعد اسکا چھڑکائوکریں ۔چار روز بعد دوبارہ سپرے کیجئے۔ انشاء اللہ سبزیوں کے پودے ٹھیک ہو جائیں گے۔
۲۔ اس سال جب دھان کی پنیری تیار ہو رہی تھی،اس وقت موسم بہت ٹھنڈا رہاجس وجہ سے پنیری 45 دنوں بلکہ کچھ جگہوں پر 60 دنوں بعد تیار ہوئی۔ اب کچھ جگہوں سے یہ شکایت موصول ہو رہی ہے کہ دھان میں بالیاں( panicle early) ہو گئی ہیں۔ اگر ایسا ہے تو دھان میں جمع پانی نکالے اور نیا پانی بھر دیجئے، ساتھ ہی ایک کنال میں ڈھائی کلو یوریا ڈالئے۔ اس سے انشاء اللہ فصل بہتر بنے گی۔
۳۔ ماہ اگست میں پھول گوبھی، بند گوبھی ، کڈم منڈی، بروکولی، لال گوبھی کی پنیری لگائیں۔عام طور پر ہم یہ غلطی کرتے ہیں کہ ہم پودوں کے درمیان کم فاصلہ رکھتے ہیں۔ بہتر ہے کہ ہم ان پودوں کو قطار میں لگائیں۔ پھول گوبھی، بندگوبھی، بروکولی، لال گوبھی لگاتے وقت ایک قطار سے دوسری قطار کے درمیان 60 سینٹی میٹر اور پودے سے پودے کے درمیان 30 سینٹی میٹر کا فاصلہ رکھیں۔ البتہ کڈم منڈی ( KNOL-KHOL) میں قطار سے قطار 30 سینٹی میٹر اور پودے سے پودے کے درمیان 15 سینٹی میٹر کا فاصلہ رکھیں، پودے لگانے سے پہلے زمین کو اچھی طرح ہموار کریں اس کے بعد گوبر، کھاد اور ورمی کمپوسٹ اچھے سے مٹی کے ساتھ ملائیں۔کوشش کیجئے سبزیوں میں کیمیائی کھاد نہ ڈالی جائے۔ ورمی کمپوسٹ کھاد سے بہتر پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے، گوڈائی 3 سے 4 بار کیجئے۔آبپاشی ( irrigation) ہر دس دن بعد دیجئے۔
۴۔ کشمیر میں اگست کا مہینہ گاجر، مولی، شلغم، چکندر کے بیج ڈالنے کا سب سے بہتر ماہ ہوتا ہے۔ لہٰذا ان سبزیوں کے بیج ڈالئے، بیج ڈالنے سے پہلے زمین میں گوبر، کھاد اور ورمی کمپوسٹ اچھے سے ملائیں۔ایک کنال زمین کیلئے گاجر 150 گرام، مولی 400 گرام، شلغم 300 گرام، چکندر 500 گرام کا بیج درکار ہوتا ہے۔اگر آپ کے پاس HYBRID یا محکمہ زراعت کا بیج نہیںہے توtreatment seed ضرور کیجئے۔ بیج کا علاج کاربنڈائزم یا منکوزب 75 ڈبلیو پی 3-2 گرام فی کلو بیج کے ساتھ آٹھ سے دس دن وقفے پر ملا کر استعمال کریں۔ ان سبزیوں کو ٹرانسپلانٹ نہیں کیا جاتا ہے لہٰذا بیج ایسے ڈالیے کہ قطار سے قطار 30 سینٹی میٹر اور پودے سے پودے کے درمیان 15 سینٹی میٹر کا فاصلہ رہے۔ کم فاصلہ رکھنے سے اچھی فصل نہیں ملے گی۔کشمیر میں ہم یہ غلطی کرتے ہیں۔آبپاشی یا irrigation ضرورت پڑنے پر ہی کیجئے۔ گوڈائی 2 سے 3 بار کیجئے،تاکہ گھاس نہ چڑھے۔یہ جڑ والی سبزیاں ہیں لہٰذا پانی کو جمع ہونے نہ دیجئے۔
۵۔ اگر آپ کے پاس 10×10 کا خالی روم ہے اور آپ مشروم میں دلچسپی رکھتے ہیں تو فورا اپنے علاقے کے ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین سے رابطہ کرکے مشروم یونٹ کیلئے رجسٹریشن کریں۔مشروم اگانا بہت ہی آسان ہے۔ 45 دن میں ایک یونٹ 50 ہزار تک منافع دیتا ہے۔ مشروم کے کافی طبی فوائد کے پیش نظر مشروم کی کاشتکاری ضرور کیجئے۔
۶۔ اگر آپ شہد کی کالونیاں لینا چاہتے ہیں تو فوراً اپنے ضلع کے انچارج سے رابطہ قائم کریں۔مشروم اورمگس بانی کی رجسٹریشن جاری ہے۔
رابطہ ۔ 9906653927