شافیہ گلفام
اگرچہ صوبہ کشمیر ثقافتی اور تمدنی لحاظ سے امیر ترین صوبہ مانا جاتا ہے تاہم گزشتہ تقریباً تیس برسوں کے نامساعد حالات نے یہاں کے ہرایک شعبے کو تہس نہس کر کے رکھ دیا ہے جن میں یہاں کا ثقافتی اور تمدنی شعبہ بھی ان نامساعد حالات کی نذرہوگیا۔ کشمیر کی مہمان نوازی کی مثالیں دنیا بھر میں دی جاتی ہیں اور یہ بات بھی روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ یہاں کی مہمان نوازی ان نامساعد حالات کے برے اثرات سے کوسوں دور رہی۔یہاں کے فن اور فنکاروں کا جب ذکر ہوتا ہے تو ان میں کئی ایسے نام لئے جاتے ہیں جنہوں نے یہاں کے ثقافتی اور تمدنی ورثے کو بچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
جب ہم یہاں کے تھیٹر کی بات کرتے ہیں تو دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ گزشتہ کئی برسوں سے وادی کے کئی غیر سرکاری ثقافتی اور تمدنی گروپ ڈرامہ فیسٹیولوں اور ورکشاپوں کااہتمام کرتے آئے ہیں جن میں یہاں کے مقامی فنکاروں کو ڈرامہ کے شعبے سے جڑے رہنے کا موقع فراہم ہوتا ہے اور نئی نوجوان نسل کو برے کاموں سے دور رہنے اور اپنے ثقافتی ورثے کو جاننے کا موقع ملتا ہے۔ وادی کشمیر کے جانے مانے ڈرامہ اداکار اور ہدایت کار منظور احمد میر ،جن کا تعلق پٹن قصبہ سے ہے،کا نام بھی ان ناموں میں شامل ہیں جنہوں نے تقریباً گزشتہ تین دہائیوں سے بڑی لگن اور محنت کے ساتھ وادی کے ثقافتی اور تمدنی ورثے کو زندہ رکھنے میں اہم رول نبھایا ہے۔ منظور احمد میر رواں برس کی 9 اکتوبر سے 16 اکتوبر تک کشمیر پرفارمز کلیکٹیو اور منظور میر اکیڈمی آف آرٹس (MMAA)کے بینر تلے اکیڈمی آف آرٹ کلچر اینڈ لینگویجز کے اشتراک سے سرینگر کے ٹیگورہال میں7 روزہ کثیر السانی قومی تھیٹر فیسٹول کا اہتمام کررہے ہیںجس میں بہترین مقامی اور غیر مقامی ڈرامے پیش کئے جائیں گے۔ کشمیر کے تھیٹر میں منظور احمد میر ایک ایسا نام ہے جنہوں نے اپنی زندگی کے 30سال کشمیر میں تھیٹر کی روایات کو زندہ رکھنے کے لئے وقف رکھے ہوئے ہیں۔ ان کی کوششوں سے نہ صرف جموں کشمیر کے اندر کشمیری تھیٹر کوپہچان ملی بلکہ قومی سطح پر بھی اس کا مقام بلند ہوا۔ روایتی فوک ڈراموں میں نئی جان ڈال کر اور جدید تھیٹر پر ایک نیا تناظر پیش کرتے ہوئے منظور احمد میر نے کشمیر کے ثقافتی منظر نامے پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔
7 روزہ قومی تھیٹر فیسٹول اپنے پیارے وطن میں تھیٹر کو فروغ دینے کے لئے منظور احمد میر کے غیر متزلزل عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔اس قومی تھیٹر فیسٹول کو کوریج دینے کے لئے کئی مقامی اخبارات نے اپنی خدمات بہم رکھنے کی پیشکش کی ہے۔معروف اداکار اور قلم کار گلفام بارجی اس فیسٹول کو کامیاب بنانے میں منظور احمد میرکے ساتھ اپنی مہارت اور اپنی فنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر ان کی رہنمائی میں یہ 7 روزہ قومی تھیٹر فیسٹیول ثقافتی جشن کا ایک بے مثال پلیٹ فارم بنے گا۔ اس تھیٹر فیسٹول کی خاص بات یہ ہوگی کہ فکر انگیز ڈراموں سے لیکر دل دہلا دینے والے اور مزاحیہ ڈراموں سے ڈرامہ شائقین دلکش اور عمیق تھیٹر کے تجربے کی توقع کرسکتے ہیں۔ اس فیسٹول کا یہ بھی مقصد ہے کہ مقامی و غیر مقامی فنکاروں کی فنکارانہ صلاحیتوں اور تخلیقی صلاحیتوں کو ظاہر کرنا ہے اور کشمیر صوبہ کے ثقافتی اور تمدنی ورثے کو آنے والی نسلوں کے لئے محفوظ کرناہے۔اس طرح کا قومی تھیٹر فیسٹول کشمیر میں منعقد کرناکشمیری تھیٹر کے لئے خوش آئندہ قدم ہے۔
پتہ۔ہارون سرینگر،کشمیر
(نوٹ۔مضمون میں ظاہر کی گئی آراء مضمون نگار کی خالصتاًاپنی ہیں اور انہیںکسی بھی طورکشمیر عظمیٰ سے منسوب نہیں کیاجاناچاہئے۔)