عظمیٰ نیوزسروس
جموں// تنظیم علماء و آئمہ مساجد جموں کا ایک اہم اور اعلیٰ سطحی اجلاس آج چھنی میں صدرِ تنظیم مولانا حکیم الدین قاسمی دامت برکاتہم العالیہ کی زیرِ صدارت منعقد ہوا، جس میں تنظیم کو مزید فعال اور مؤثر بنانے کے حوالے سے متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا حکیم الدین قاسمی نے معاشرتی برائیوں، فضول خرچی اور اسراف کے بڑھتے ہوئے رجحان پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ “ہم سب پر لازم ہے کہ معاشرے میں پھیلی ہوئی برائیوں کے خاتمے کے لیے عملی کردار ادا کریں۔خصوصاً شادیوں کے موقعوں پر ہمیں فضول خرچی اور اسراف سے مکمل طور پر اجتناب کرنا چاہیے، کیونکہ قرآن کریم واضح طور پر فرماتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اسراف کرنے والوں کو پسند نہیں فرماتا۔” مولانا نے کہا کہ خوشحال طبقے کی نمود و نمائش نے متوسط اور غریب طبقے کو بھی اس دوڑ میں شامل کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں وہ قرض اور سود کے جال میں پھنس جاتے ہیں۔ انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا، “ہماری تقریبات میں پرتعیش پکوان، گانے بجانے اور دکھاوے کا رجحان عام ہو چکا ہے، جو اسلامی تعلیمات کے سراسر منافی ہے۔” انہوں نے مزید فرمایا، “ہمیں اپنی مالی وسائل کو غیر ضروری مصارف میں ضائع کرنے کے بجائے اپنی اولاد کی تعلیم و تربیت پر خرچ کرنا چاہیے، تاکہ وہ باکردار، مہذب اور ذمہ دار شہری بن سکیں۔” مولانا حکیم الدین قاسمی نے یہ بھی نشاندہی کی کہ ہماری قوم شادیوں اور تقریبات میں لاکھوں روپے خرچ کرتی ہے لیکن انہی مساجد کے ائمہ و مؤذنین جو دینی خدمات انجام دے رہے ہیں، ان کی کفالت اور ضروریات کو نظرانداز کر دیتی ہے، جو نہ صرف ناانصافی بلکہ ناشکری کے مترادف ہے۔ آخر میں مولانا نے تاکید فرمائی کہ “اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا حقیقی شکر یہ ہے کہ ہم انہیں جائز اور نیک مقاصد کے لیے استعمال کریں۔” یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ مولانا حکیم الدین قاسمی گزشتہ پچاس سے پچپن برسوں سے جموں میں علمی و دینی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ سن 2018 میں حضرت مفتی فیض الوحید صاحب دامت برکاتہم کی نگرانی میں منعقد اجلاس میں آپ کو تنظیم علماء و آئمہ مساجد جموں کا صدر منتخب کیا گیا، اور تب سے آپ خلوص، دیانت اور عزم کے ساتھ علمی و سماجی میدان میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔