سری نگر // جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس صدر اور رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے حد بندی کمیشن کے مسودہ رپورٹ پر رائے زنی کرتے ہوئے کہا یہ کسی بھی طرح کی منطق کی نفی کرتا ہے اور کوئی سیاسی، سماجی و انتظامی وجہ سفارشات کا جواز پیش نہیں کرتی۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اب اس رپورٹ پر ایک تفصیلی ردعمل مرتب کرنے میں مصروف ہے اور اس پورے عمل کو چیلنج کرنے کے لیے دیگر ذرائع بھی تلاش کر رہی ہے۔
نیشنل کانفرنس صدر کا کہنا تھا کہ رپورٹ جمعہ کی شب موصول ہوئی اور ”میں اسے تفصیل سے پڑھنے کے عمل میں ہوں، لیکن میں نے جو کچھ بھی دیکھا ہے، ہم اس رپورٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں“۔
انہوں نے کہا”کوئی سیاسی، انتظامی اور سماجی منطق نہیں ہے جو ان سفارشات کو درست ثابت کرتی ہو“۔
ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ انہیں پہلے بتایا گیا تھا کہ حلقہ بندیوں کی مشق ضلع کے ساتھ اسمبلی کی نشستوں کے لئے کی جا رہی ہے۔”لیکن مسودہ رپورٹ مکمل طور پر ایک مختلف تصویر دکھا رہا ہے۔“
ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے کہا”جنوبی کشمیر میں اننت ناگ لوک سبھا نشست میں راجوری اور پونچھ سے 6 اسمبلی نشستیں شامل ہوں گی، جو جموں صوبے کا حصہ ہیں اور پیرپنجال خطہ میں واقع ہیں“۔
انہوں نے کہاجس طرح سے اسمبلی حلقے بنائے گئے ہیں ان میں کچھ ”مکمل طور پر غائب ہو گئے ہیں، جوکسی بھی طرح اور تمام منطق کی نفی کرتے ہیں۔“