سرینگر //جموں و کشمیر کو 31ہزارکروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں اور اس میں 28,400 کروڑ روپے کی ایک نئی مرکزی سیکٹر اسکیم کوشروع کیا ہے جس سے 4.5 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کا امکان ہے ۔ان باتوں کا اظہار راجیہ سبھا میں بدھ کو نتیا نند رائے نے کیا ۔انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اکتوبر میں جموں و کشمیر کے اپنے دورے کے دوران کئی وفود، شہداء کے اہل خانہ، سول سوسائٹی اور پنچایتی راج اداروں کے ارکان، عام طور پر عوام سے ملاقات کی اور 4500 یوتھ کلبوں کے تقریباً 50ہزار ارکان سے بات چیت کی۔ حکومت نے جموں اور کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کی صنعتی ترقی کیلئے نئی مرکزی سیکٹر اسکیم کو شروع کیا ہے ۔انہوں نے ایک تحریری جواب میں کہاجس کی لاگت 28400کروڑ روپے ہے۔ اس سے جموں و کشمیر کی صنعتی ترقی کو فروغ دیتے ہوئے 4.5 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو روزگار فراہم ہونے کا امکان ہے۔رائے نے کہا کہ حکومت کو تقریباً 31,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر حکومت نے 25ستمبر 2020 کو 1,352.99 کروڑ روپے کے کاروباری بحالی پیکیج کو منظوری دی ہے۔سست روی کا شکار پراجیکٹ پروگرام کے تحت 1,983.77کروڑ روپے کے 1,192پروجیکٹس مکمل کئے گئے، جن میں 5 پروجیکٹس جو 20 سال سے زیادہ عرصے سے نامکمل تھے، 15 پروجیکٹس 15 سال سے زیادہ اور 165 پروجیکٹس 10 سال سے زیادہ کے لیے تھے۔وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم کے ترقیاتی پیکج-2015کے تحت جموں و کشمیر میں لاگو کیے جانے والے پروجیکٹوں کی پیشرفت میں تیزی آئی ہے سڑکوں، بجلی، صحت، تعلیم، سیاحت، زراعت، اسکل ڈیولپمنٹ وغیرہ جیسے مختلف شعبوں میں 58477کروڑ روپے کی لاگت سے 15 وزارتوں سے متعلق کل 53منصوبے لاگو کیے جا رہے ہیں جن میں سے 21منصوبے مکمل ہو چکے ہیں یا کافی حد تک مکمل ہو چکے ہیں اور بقیہ 32 منصوبے ترقی کے اعلیٰ مرحلے میں ہیں۔