عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//پولیس نے بدھ کے روز کشمیر میں ملی ٹینسی کے ماحولیاتی نظام کے خلاف اپنا کریک ڈائون تیز کیا، اور وادی میں ملی ٹینٹوں کے ساتھیوں اور کالعدم تنظیموں بشمول جماعت اسلامی سے وابستہ افراد سے منسلک تقریباً 500 مقامات پر چھاپے مارے۔پولیس حکام نے کہا کہ چھاپے معتبر انٹیلی جنس معلومات پر مبنی تھے جو جی ای آئی سے منسلک عناصر کی جانب سے مختلف محاذوں کے تحت اپنی سرگرمیوں کو بحال کرنے کی کوششوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ یہ چھاپے وادی کشمیر کے 10 اضلاع سرینگر، گاندربل، بڈگام، بارہمولہ، بانڈی پورہ، کپواڑہ، اننت ناگ، کولگام، پلوامہ اور شوپیان میں کئی مقامات پر مارے گئے۔جے آئی کے ارکان اور ان کے ساتھیوں کی رہائش گاہوں اور احاطوں میں تلاشی لی گئی۔
وسطی کشمیر
بڑے پیمانے پر آپریشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے حکام نے بتایا کہ سرینگر میں پولیس نے شہر بھر میں 150 مقامات پر بڑے پیمانے پر چھاپے مارے۔پولیس عہدیداروں نے بتایا کہ یو اے پی اے کے تحت جاری تحقیقات کے سلسلے میں ممنوعہ تنظیموں سے وابستہ ملی ٹینٹوں کے ساتھیوں اور اوور گرائونڈ ورکرز کی رہائش گاہوں پر تلاشی لی گئی۔انہوں نے کہا کہ مربوط تلاشی کارروائیاں سرینگر کے مختلف علاقوں میں چلائی گئیں۔عہدیداروں نے بتایا کہ وسطی کشمیر میں گاندربل بھر میں متعدد مقامات پر وسیع تلاشی کارروائیاں بھی کی گئیںغیر قانونی اور تخریبی سرگرمیوں میں ان کے کردار کا پتہ لگانے کے لیے کئی مشتبہ افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔ ضلع بڈگام میں متعدد مقامات پر مربوط تلاشی کارروائیاں کی گئیں۔یہ چھاپے جماعت اسلامی کے ارکان اور ان کے ساتھیوں کی رہائش گاہوں اور احاطوں پر سوئیہ بگ، ماگام، خان صاحب، بیروہ، چاڈورہ اور چرار شریف کے علاقوں میں مارے گئے۔
جنوبی کشمیر
جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں 200 سے زیادہ مقامات پر چھاپے مارے گئے۔عہدیداروں نے بتایا کہ پچھلے چار دنوں کے دوران، ضلع کے مختلف علاقوں میں اپر گرائونڈ ورکرز اور پاکستان میں مقیم ملی ٹینٹوں کے رشتہ داروںکے احاطے میں 400 سے زیادہ محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں کی گئیں،اسکے علاوہ، وہ مقامات جہاں ماضی میں انکائونٹر ہوئے تھے۔عہدیداروں نے مزید کہا کہ ان کارروائیوں کے نتیجے میں سرحد پار مقیم اور دیگر ممنوعہ گروہوں سے وابستہ تقریباً 500 افراد سے پوچھ گچھ کی گئی ہے، جن میں سے بہت سے لوگوں کو پابند سلاسل کیا گیا اور انہیں احتیاطی قوانین کے تحت ڈسٹرکٹ جیل مٹن، اننت ناگ میں منتقل کر دیا گیا ۔ پلوامہ اورشوپیان میں جماعت اسلامی کے نیٹ ورک کے خلاف بھی کریک ڈان کیا گیا۔دونوں اضلاع میں متعدد مربوط چھاپے مارے گئے۔کئی مشتبہ افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ۔ شوپیان میںجن رہائش گاہوں پر چھاپے مارے گئے ان میں ڈاکٹر حمید فیاض ساکن نادی گام شوپیان اور محمد یوسف فلاحی ساکن چتراگام شوپیان کے رہائشی مکان شامل ہیں۔ پولیس نے اونتی پورہ میں بھی جماعت اسلامی کے ارکان کے گھروں پر چھاپہ مارا۔ جے آئی کے کئی ارکان سے پوچھ گچھ کی گئی۔ ضلع اننت ناگ کے متعدد مقامات پر وسیع پیمانے پر چھاپے مارے گئے۔ جی ای آئی کے ارکان اور ان کے ساتھیوں سے منسلک رہائشی احاطے اور دیگر مقامات پر تلاشی لی گئی۔ کئی افراد سے بھی پوچھ گچھ کی گئی اور بعد میں انہیں قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت پابند سلاسل کیا گیا۔
شمالی کشمیر
بارہمولہ ضلع میں، سوپور میں پولیس نے ایک بڑا مربوط آپریشن شروع کیا اور دیگر سیکورٹی فورسز کے تعاون سے سوپور، زینہ گیر اور رفیع آباد علاقوں میں 30 سے زائد مقامات پر بیک وقت چھاپے مار کر، ضلع بھر میں انسداد ملی ٹینسی اور علیحدگی پسند ایکو سسٹم کی کارروائی کی۔ پولیس حکام نے بتایا کہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ان کے ملوث ہونے کا پتہ لگانے کے لیے کئی افراد سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا پتہ لگانے کے لیے متعدد افراد سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ بانڈی پورہ میں کالعدم جماعت اسلامی کے خلاف کارروائی کی گئی۔مربوط چھاپوں کے دوران، پولیس ٹیموں نے جی ای آئی کے ارکان اور ان کے ساتھیوں سے منسلک رہائشی احاطے اور دیگر مقامات کی تلاشی لی۔جماعت اسلامی کے متعدد ارکان سے پوچھ گچھ کی گئی اور ان کو غیر قانونی سرگرمیوں میں مزید ملوث ہونے سے روکنے کے لیے متعلقہ دفعات کے تحت پابند سلاسل کیا گیا”۔