سرینگر// کشمیر ٹریڈرس یونائٹیڈ فورم کے جھنڈے تلے تمام تجارتی لیڈروں کو جمع کرنے اور اتحاد کی مشعل کو فروزاں رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے تمام کاروباری لیڈروں نے یک زباں ہوکر مشترکہ پلیٹ فارم کو مضبوط بنانے کا اعلان کیاہے۔ ایک بیان کے مطابق سرینگر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر اکنامک الائنس کے چیئرمین محمد یوسف چاپری نے کہا کہ تجارتی لیڈر شپ کو یکجا کرنے کا مشن جو ان کی جماعت نے شروع کیا ہے،وہ جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ تاجروں کو گزشتہ5برسوں کے دوران کافی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔ چاپری نے کہا کہ بانت بانت کی بولیاں بولنے اور تجارتی انجمنوں کے تقسیم در تقسیم کی پالیسی نے تجارت کے مفادات کو جہاں نقصان پہنچا دیا ہے ،وہیں تاجروں کی بھی حوصلہ شکنی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ تاجروں کو ایک ہی چھت کے نیچے لانے کی جو پہل شروع کی گئی ہے اس کو پائے تکمیل تک پہنچایا جائے گا اور یہ رابطہ مہم جاری رہے گی۔ کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے ایک دھڑے کے صدر محمد صادق بقال نے اتحاد کی حمائت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بات کے قائل ہے کہ تجارتی انجمنوں میں اتحاد وقت کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ از خود کافی عرصے سے اتحاد کے حوالے سے سرگرم ہے اور فاروق احمد ڈار کی کاوشوں کی قدر کرتے ہیں۔انہوں نے تاہم تاجر لیڈرشپ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی انا کو ترک کرکے خلوص کے ساتھ تاجروں کی نمائندگی کریں۔بقال نے کہا کہ انتخابات کے ذریعے ہی تاجروں کی جائز لیڈرشپ سامنے آسکتی ہے،اس لئے لیڈرشپ کو چاہے کہ وہ جمہوری مزاج پیدا کریں۔ کے ٹی ایم ایف کے ایک اور دھڑے کے قائمقام صدر محمد رجب کچھے نے کہا کہ تاجروں کے مشکلات کا مجموعی ازالہ اتحاد و اتفاق میں ہی مضمر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ لیڈرشپ میں جمہوری مزاج نا ہونے کے نتیجے میں لیڈرشپ اور انجمنیں تقسیم در تقسیم ہو رہی ہیں۔ شہر خاص ٹریڈرس کارڈی نیشن کمیٹی کے سربراہ نذیر احمد شاہ نے بھی تاجروں کو ایک ہی پلیٹ فارم کے نیچے جمع کرنے کی تجویز اور اتحاد سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ متحد ہوکر ہی تاجروں کے مسائل کا ازالہ ہوسکتا ہے۔کشمیر ٹریڈرس یونائٹیڈ فورم کے چیئرمین فاروق احمد ڈارنے کہا کہ آئندہ دنوں میں مزید ٹریڈ لیڈروں اور انجمنوں کے نمائندوں سے ملاقات کا سلسلہ شروع کیا جائے گا،جس کے بعد اضلاع کا رخ بھی کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ تاجروں کو نا قابل تلافی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ5اگست کے بعد پیدہ شدہ صورتحال اور کووِڈ – 19سے پیداشدہ حالات کے نتیجے میں قریب50ہزار کروڑ روپے کے نقصانات سے دو چار ہونا پڑا۔ انہوں نے تاجروں کو یقین دہانی کرائی کہ جس پہل کا آغاز انہوں نے کیا ہے اس کو تجارتی و کاروباری فلاح و بہبود کیلئے ہمہ وقت جاری رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وہ نا ہی صدارتی امیدوار ہے اور نا ہی اس دوڑ میں شامل ہے،بلکہ اتحاد کی ایک پرخلوص کوشش کر رہا ہو۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اتحاد کے بعد کے ٹی یو ایف کو تحلیل کیا جائے گا۔پریس کانفرنس میں کشمیر ٹریڈرس فیڈریشن کے صدر ظہور احمد شاہ(بڈشاہ) کے ٹی ایم ایف(بقال) کے جنرل سیکریٹری شاہد حسین، سینٹرل کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کے سیکریٹری ارشد احمد بٹ،اکنامک الائنس کے سینئر لیڈر معراج الدین گنائی،حاجی نثار،مشیر اعلیٰ شیخ ہلال، شکارہ ایسو سی ایشن کے صدر حاجی ولی محمدہول سیل مٹن ڈیلرس ایسو سی ایشن کے صدر منظور احمد قانون گو،سینئر ٹریڈ لیڈراں،فاروق احمد بطخو، محمد ایوب لاوئے اور دیگر لوگ موجود تھے۔