نتیش کمارکے 20سالہ اقتدار پر مہر، بھاجپا سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری
نئی دہلی //بہار کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے سربراہی والے اتحاد نے تاریخی فتح حاصل کرکے سبھی قیاس آرائیوں کو ختم کردیا۔ بہار اسمبلی کے نتائج حیران کن رہے اور ایگزٹ پول کے عین مطابق رہے۔انتخابات میں لالو پرساد یادو کے بیٹے تیجسوی یادو کی پارٹی راشٹریہ جنتا دل( آر جے ڈی) کی شرمناک شکست کیساتھ ساتھ کانگریس پارٹی کو بھی بری ہار کا سامنا کرنا پڑا ہے۔جمعہ کو یہ واضح ہونے کے بعد کہ مہاگٹھ بندھن مجموعی طور پر 40 سیٹوں کو عبور نہیں کرے گا جبکہ این ڈی اے 243 رکنی اسمبلی میں 200 سے زیادہ جیتنے میں کامیاب ہوئی، بے جے پی اور نیتش کمار کی جنتا دل یونائٹیڈ میں جشن کا سماں بندھ گیا۔بہار میں نتیش کمار تقریباً 20برسوں سے وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز ہیں اور اب ایک بار پھر وزیر اعلیٰ بننے کے لئے تیار ہیں۔پچھلے انتخابات میں نیتش کمار کی پارٹی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری تھی لیکن اس بار بی جے پی اور نیتش کمار کی پارٹی نے 101 امیدوار کھڑے کئے تھے۔اسکے علاوہ چراغ پاسوان کو 30سیٹیں دی گئی تھی۔بہار اسمبلی میں مجموعی طور پر 243نشستیں ہیں اور سبھی پر الیکشن ہوا تھا۔اس بار بی جے پی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری، جس نے آخری نتائج آنے تک 89نشستیں حاصل کی تھیں جبکہ نتیش کمار کی جنتا دل (یو) کو 85سیٹیں حاصل تھی۔اسکے علاوہ این ڈی اے اتحاد میں شامل چراغ پاسوان کی پارٹی کو 19,،مانجی رام کی جماعت ایچ اے ایم ایس کو 5نشستیں حاصل ہوئی تھیں۔لالو پرساد یادو کی آر جے ڈی کو 25، کانگریس کو 6، اسد الدین اویسی کی پارٹی کو 5،راشٹریہ لوک مورچا کو 4،کیمونسٹ پارٹی مارکسسٹ کو 2،اور دیگر کو 3سیٹیں ملیں ہیں۔بہار نے ایک بار پھر نتیش کمار کی قیادت پر بھروسہ کر کے اپویشن پارٹیوں کیلئے حیران کن نتائج دیئے ہیں۔انہوں نے کہا، “یہ لڑائی آئین اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے ہے۔کانگریس نے اس بار 61 میں سے صرف چھ میں جیتنے میں کامیاب ہوئی۔ اتحاد میں شامل دوسری اہم پارٹی آر جے ڈی نے اس سے بھی بدتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اسے الاٹ کی گئی 143 میں سے صرف 25 سیٹیں حاصل کیں، جو کہ پچھلی بار 144 میں سے 75 سیٹوں سے کم تھیں۔
نتیجے حکومت کی خدمات پر عوام کی مہر:امیت شاہ
نئی دہلی// مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو کہا کہ بہار میں این ڈی اے کے لیے زبردست مینڈیٹ ترقی، خواتین کی حفاظت، اچھی حکمرانی اور غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے اس کے کام پر لوگوں کی منظوری کی مہر ہے۔ ایکس پر پوسٹس کی ایک سیریز میں، شاہ نے کہا کہ گزشتہ 11 سالوں میں، وزیر اعظم نریندر مودی نے بہار کے لیے پورے دل سے کام کیا ہے اور وزیر اعلی نتیش کمار نے ریاست کو ‘جنگل راج’ کے اندھیروں سے نکالنے کے لیے کام کیا ہے۔این ڈی اے بہار اسمبلی انتخابات میں کلین سویپ کی اوربی جے پی تقریباً 95 فیصد اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ واحد سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔مہاگٹھ بندھن، جس میں آر جے ڈی، کانگریس اور تین بائیں بازو کی جماعتیں شامل ہیں، 35 سیٹوں کا ہندسہ عبور کرنے کے لیے جدوجہد کر رہی تھی۔شاہ نے کہا، بہار بھومی کے عوام، علم، محنت اور جمہوریت کے محافظوں کو دل کی گہرائیوں سے سلام۔انہوں نے کہا کہ بہار کے لوگوں کی طرف سے این ڈی اے کو دیا گیا یہ زبردست مینڈیٹ بہار میں ترقی، خواتین کی حفاظت، اچھی حکمرانی اور غریبوں کی فلاح و بہبود کے تئیں این ڈی اے کی پرعزم خدمات پر ان کی منظوری کی مہر ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ بہار کے لوگوں نے پورے ملک کے مزاج کا اشارہ دیا ہے کہ ووٹر لسٹ کی صفائی ضروری ہے اور اس کے خلاف سیاست کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔