عظمیٰ نیوزسروس
سرینگر// بڈگام کے نتائج نہ نبھائے گئے وعدوں اور سرکاری بدانتظامی پر عوامی غصے کی عکاسی کرتے ہیں کی بات کرتے ہوئے کانگریس کے جموں کشمیر صدر طارق حمید قرہ نے کہا کہ بڈگام میں لوگوں میں جو تبدیلی آئی ہے وہ ایک ایسا معاملہ ہے جس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ ضمنی انتخابات میں بی جے پی اور پی ڈی پی کی جیت کے چند گھنٹے بعد جموں اور کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر طارق حمید قرہ نے جمعہ کو کہا کہ بڈگام کے نتائج ’’ نہ نبھائے ہوئے وعدوں اور سرکاری بدانتظامی پر عوامی غصے ‘‘کی عکاسی کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نگروٹہ کے نتائج کے بارے میں کچھ بھی غیر متوقع نہیں تھا کیونکہ یہ سیٹ پہلے ہی بی جے پی کے پاس تھی۔قرہ نے کہا ’’ اس میں کوئی حیران کن نتیجہ نہیں ہے۔ ‘‘ تاہم، انہوں نے بڈگام کے نتائج کو عوامی جذبات کو بدلنے کا اشارہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بڈگام میں لوگوں میں جو تبدیلی آئی ہے وہ ایک ایسا معاملہ ہے جس پر غور کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ووٹر ان حالات کا جواب دے رہے ہیں جن میں سیٹ خالی ہوئی تھی۔خیال رہے کہ بڈگام سیٹ اس وقت خالی ہوئی جب وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، جنہوں نے دو سیٹیں جیتی تھیں، 2024 کے اسمبلی انتخابات کے بعد گاندربل کو برقرار رکھا۔قرہ نے کہا کہ ووٹروں کو عبداللہ کا وعدہ یاد ہے کہ وہ اس نشست کو برقرار رکھیں گے جہاں انہوں نے بڑی برتری حاصل کی تھی۔قرہ نے یہ بھی کہا کہ لوگ اس پر ردعمل ظاہر کر رہے تھے جسے انہوں نے انتظامیہ کی طرف سے بدتمیزی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ اس پر بھی ناراض ہیں۔