علیزے نجف
اس ٹکنالوجی کے دور نے انسانی زندگی پہ انتہائی گہرا اثر مرتب کیا ہے اگر یہ کہا جائے کہ اس نے انسانی معمولات کو اپنی گرفت میں لے لیا ہے تو یہ کہنا قطعا غلط نہ ہوگا، ٹکنالوجی کی اس دنیا میں دن اور رات کے درمیان فرق کرنا مشکل ہوگیا ہے، رات گئے تک جاگنا انتہائی عام بات ہوگئی ہے، ماہرین کی رائے کے مطابق نیند انسان کو چاق و چوبند رکھنے کے لئے انتہائی ضروری ہے، نیند ہماری قوت مدافعت کو بہتر بناتی ہے اور میٹابولزم کو کنٹرول کرتی ہے۔ ایک اچھی نیند صحت مند طرز زندگی کے لئے ضروری ہے اس سے جسمانی و ذہنی صحت دونوں ہی بہتر رہتی ہے، اچھی نیند لینے کے بیشمار فائدے ہیں، اس سے یادداشت بہتر ہوتی ہے تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے، ارتکاز کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوتا ہے ڈپریشن اور اینگزائٹی کے خطرات کو بھی کم کرتی ہے۔
اس کے علاوہ اچھی نیند لینے سے دل کی بیماری اور فالج کا خطرہ کم ہو جاتا ہے، کیونکہ نیند کی کمی سے بلڈ پریشر اور جسم میں سوزش پیدا ہونے کا اندیشہ بڑھ جاتا ہے، مناسب نیند بھوک کو کنٹرول کرنے والے ہارمونز کو متوازن کرکے وزن کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔
اکثر لوگ اپنے کم سونے کی عادت کو فخریہ طور پہ بتاتے ہوئے کہتے ہیں کہ مصروفیات کی زیادتی کی وجہ سے سونے کے لئے بھی وقت نہیں ملتا, انھیں نہیں معلوم کہ نیند کی کمی ان کے دماغ اور جسم کو حیرت انگیز طرح سے متاثر کر سکتی ہے۔
پروفیسر میتھیو واکر یونیورسٹی آف کیلیفورنیا برکلے میں نفسیات اور علم الاعصاب کے استاد ہیں۔ وہ ‘ہم کیوں سوتے ہیں’ نامی کتاب کے مصنف بھی ہیں۔ان کے خیال کے مطابق کم نیند کی وجہ یہ ہے کہ لوگ بہت مصروف ہو گئے ہیں اور تھوڑے وقت میں بہت کچھ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ جو شواہد سامنے آئے ہیں ان کے مطابق ایسے لوگ نیند پوری نہیں کرتے یہی وہ لوگ جو کچھ دنوں بعد دن رات محنت کر کے حاصل کی گئی دولت کو پھر صحت کو بہتر کرنے کے لئے خرچ کرنے پہ مجبور ہوتے ہیں، کیوں کہ ہم اپنی جسمانی ضروریات کو زیادہ دیر تک نظرانداز نہیں کر سکتے۔ نیند کا پورا کرنا ایک بنیادی ضرورت ہے۔ اگر اس کا خیال نہ رکھا جائے تو نتیجہ طبعیت کی خرابی اور امراض کی صورت میں نکل سکتا ہے۔
تحقیقات سے یہ بات سامنے آ چکی ہے کہ نیند اور عمر کا براہِ راست تعلق ہے۔ نیند کی کوالٹی متاثر ہونے سے عمر کے کم ہونے کا اندیشہ بڑھ جاتا ہے، لہٰذا اگر آپ زیادہ جینا اور صحت مند رہنا چاہتے ہیں تو نیند پوری کرنے کو اپنی پہلی ترجیح میں شامل کریں۔ نیند قدرت کا عطا کردہ ایک شاندار خودکار نظام ہے یہ خود کو صحت مند رکھنے کا ایسا نسخہ ہے جس پر کچھ خرچ نہیں آتا بس اپنے معمولات کو متوازن رکھنا اور نظم و ضبط کا پابند ہونا ضروری ہے۔ درحقیقت نیند کے اتنے زیادہ فائدے ہیں کہ پروفیسر واکر نے ڈاکٹروں کو قائل کرنا شروع کر دیا ہے کہ وہ اپنے مریضوں کو نیند بطور علاج تجویز کریں۔ بیشک نیند کے لاتعداد فائدے ہیں۔ ذہن اور جسم کا کوئی ایسا حصہ نہیں جو کم نیند کی وجہ سے بری طرح متاثر نہ ہوتا ہو مگر نیند قدرتی ہونی چاہیے کیونکہ نیند کی گولی سے دوسرے امراض لاحق ہو سکتے ہیں۔
اچھی نیند لینا ہر کسی کے لیے ضروری ہے، لیکن خاص طور پر خواتین کے لیے اچھی نیند لینا ازحد ضروری ہے گھر اور بچوں کی دیکھ بھال کرتے ہوئے اکثر وہ اپنے آرام و سکون کو نظر انداز کر دیتی ہیں جس کی وجہ سے انھیں قبل ازوقت کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ایسے میں انھیں مناسب غذا کے ساتھ آرام اور گہری نیند کا بھی خاص خیال رکھنا ضروری ہے۔
نیند کی کمی سے تھکان کا احساس بڑھ جاتا ہے ایسی تھکن سے توجہ کا ارتکاز کم ہونے لگتا ہے اور تخلیقی صلاحیتیں بھی سست روی کا شکار ہو جاتی ہیں۔ ایک خاتون جو تھکی ہوئی ہو اس کے لئے کسی کام کو مؤثر طریقے سے کرنا بہت مشکل ہوتا ہے اور کام کو صحیح طرح سے نہ ہونے کی وجہ سے مایوسی اور تناؤ کی کیفیت پیدا ہوتی ہے اس کی وجہ سے اہم کام نظر انداز ہونے لگتے ہیں، جیسے اوون کو آن چھوڑنا یا بل ادا کرنا بھول جانا، ضروری اشیاء کو کہیں رکھ کر ضرورت پڑنے پہ ڈھونڈتے رہ جانا وغیرہ وغیرہ۔
ایک اور شعبہ ہے جہاں نیند کی کمی کا بڑا اثر پڑ سکتا ہے وہ ہے تعلقات۔ ایک خاتون جو تھکی ہوئی اور چڑچڑے پن کا شکار ہے وہ اپنے شریک حیات اور بچوں کے ساتھ وقت گزارتے ہوئے بسااوقات بغیر کسی وجہ کے بھی اپنا تحمل کھو دیتی ہے، جس کی وجہ سے غیر ضروری تنازعات، کشیدگی اور بات چیت میں تلخی پیدا ہونے لگتی ہے۔ نیند کی کمی موڈ کو بھی متاثر کر سکتی ہے، ہمہ وقت ایک تھکن کا احساس ہونے کی وجہ سے اپنے پیاروں کے ساتھ گزارے ہوئے وقت سے لطف اندوز ہونا مشکل ہو جاتا ہے۔
تمام جسمانی اور ذہنی افعال کو ٹھیک طور پر انجام دینے کے لئے نیند ضروری ہے۔ کیونکہ ہمارے جسم اور دماغ میں ہونے والی ٹوٹ پھوٹ کی مرمت نیند کے دوران ہوتی ہے اور ہم تازہ دم ہو کر بیدار ہوتے ہیں۔ لیکن اگر نیند پوری نہ ہو تو مرمت بھی نامکمل رہتی ہے۔ کئی سالوں پر مبنی سائنسی تحقیق کے بعد نیند کے ماہرین کہتے ہیں کہ سوال یہ نہیں کہ ’نیند کے فائدے کیا ہیں’ بلکہ یہ ہے کہ ‘کیا ایسی بھی کوئی چیز ہے جس کو نیند سے فائدہ نہیں پہنچتا’۔
مناسب بھرپور نیند نہ لینے کے رویوں کے ان نقصانات کے علاوہ صحت پہ پڑنے والے منفی مضمرات پر بھی غور کرنا ضروری ہے۔ پر سکون نیند کی کمی مدافعتی نظام کو کمزور کر سکتی ہے، جس سے خواتین کے بیمار ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ یہ ڈپریشن، بے چینی، اور ہائی بلڈ پریشر جیسے حالات کے خطرے کو بھی بڑھا سکتا ہے۔ نیند کی کمی کا ایک مسئلہ یہ ہے کہ آپ کو فوری طور پر اس کے برے اثرات کا علم نہیں ہوتا۔
خواتین کو اپنی ذہنی و جسمانی صحت کو بہتر بنائے رکھنے کے لئے سات سے آٹھ گھنٹے کی نیند لینا ضروری ہے سات گھنٹے سے کم نیند جسمانی اور ذہنی کارکردگی اور بیماریوں کے خلاف جسم کے مدافعتی نظام کو متاثر کرتی ہے۔
اس ضمن میں یہ بھی ضروری ہے کہ نیند کا ایک آرام دہ ماحول پیدا کیا جائے، جس میں معاون گدے اور تکیے، نرم روشنی، اور پرامن ماحول ہو۔ اس کے علاوہ سونے کے وقت کا ایک مستقل معمول قائم کرنا اور سونے سے پہلے اسکرین کے وقت کو محدود کرنا جسم کو یہ سگنل دینے میں مدد کر سکتا ہے کہ سونے کا وقت ہو گیا ہے۔ ہمیں اچھی اور صحت افزا نیند کے لیے ایک ہارمون یا کیمیائی مادے ’میلاٹونِن‘ کی ضرورت ہوتی ہے جو ہمارا جسم صرف تاریکی میں ہی پیدا کرتا ہے۔ اسکرین ٹائم زیادہ ہونے کی وجہ سے اس کیمیائی مادے میں کمی پیدا ہونے لگتی ہے جس کی وجہ سے نیند آنے میں دقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے
مجموعی طور پر، ایک خاتون کے لیے اچھی طرح سے کام کرنے اور اپنی زندگی کے تمام پہلوؤں میں صحت مند توازن برقرار رکھنے کے لیے کافی اچھی معیاری نیند لینا ضروری ہے۔ آرام کو ترجیح دے کر، وہ اپنی پیداواری صلاحیت، تعلقات، اور مجموعی صحت کو بہتر بنا سکتی ہے۔
(مضمون میں ظاہر کی گئی آراء مضمون نگار کی خالصتاً اپنی ہیں اور انہیں کسی بھی طور کشمیر عظمیٰ سے منسوب نہیں کیاجاناچاہئے۔)