یو این آئی
پونچھ// پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں آج نوجوان پتھر اور بندوق کے بجائے ووٹ کا استعمال کرنا چاہتا ہے۔انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ آج نوجوان شوق سے نکلتے ہیں حکومت کو چاہئے کہ اس کو ناکام نہ ہونے دیں۔ان کا کہنا تھا کہ مذہب کے نام پر لوگوں سے ووٹ مانگے جا رہے ہیں۔
موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز پونچھ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا: ‘آج کا نوجوان پتھر اور بندوق کا نہیں بلکہ ووٹ کا استعمال کرنا چاہتا ہے، وہ شوق سے نکلتے ہیں اس کو ناکام نہیں ہونے دیا جانا چاہئے’۔ان کا کہنا تھا: ‘پہلگام میں کبھی بھی سیاحوں پر حملہ نہیں ہوا ہے اس کی تحقیقات ہونی چاہئے کہیں اس کا تعلق اس جماعت کے ساتھ نہیں ہے جس نے جموں وکشمیر میں ملی ٹنسی کے لئے حوالا کا سب سے زیادہ پیسہ لایا’۔انہوں نے کہا: ‘مجھے تعجب ہے کہ بی جے پی بھی اسی جماعت کا ہی ساتھ دے رہی ہے’۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ یہاں مذہب کے نام پر لوگوں سے ووٹ مانگے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فتوے دئے جا رہے ہیں کہ عورت پر بھروسہ مت کرو جو دقیانوسی خیالات ہیں جن کو آج کے پڑھے لکھے معاشرے میں تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ووٹ ترقی کے لئے دینا ہوتا ہے اور رکن پالیمنٹ کا کام الگ ہوتا ہے اور پیر کا کام الگ ہوتا ہے۔
پی ڈی پی صدر نے کہا کہ دو سری طرف بی جے پی کے کندھے پر بندوق رکھ کر ووٹ مانگے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملازموں اور وقف بورڈ کو الیکشن میں نہیں لایا جانا چاہئے۔ان کا کہنا تھا کہ ووٹ لوگوں کا آئینی حق ہے جس سے ان کو محروم نہیں کیا جانا چاہئے۔انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اس سلسلے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی۔