ملی ٹینسی کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکنے کا وقت آگیا ہے:منوج سنہا

سری نگر// جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں ملی ٹنسی کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکنے کا وقت آگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز یونین ٹریٹری میں قیام امن کو یقینی بنانے کے لئے دن رات کام کر رہے ہیں۔
موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کے روز یہاں شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر واقع شیر کشمیر انٹرنیشنل کنوکیشن سینٹر میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: ’ وقت آگیا ہے کہ ہم سب متحد ہو کر امن قائم کریں اب سے ایک برس کے اندر ہم جموں و کشمیر میں ملٹنسی کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکیں گے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکورٹی فورسز یونین ٹریٹری میں قیام امن کو یقینی بنانے کے لئے دن رات کام کر رہے ہیں۔
سنہا نے کہا کہ امن کے بغیر دنیا کے کسی بھی گوشے میں ترقی ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا: ’کچھ لوگوں نے سیاہ چشمے لگا رکھے ہیں جنہیں جموں و کشمیر کی ترقی دکھائی نہیں دے رہی ہے مرکزی وزیر نے پارلیمنٹ میں کہا کہ امسال ایک کروڑ سیاح جموں و کشمیر آئے اور سری نگر ہوائی اڈے سے روزانہ ایک سو دس پروازوں نے آپریٹ کیا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ یونین ٹریٹری میں دو اے آئی آئی ایم، میڈیکل کالجوں اور کینسر ہسپتالوں کی تعمیر کا کام شد ومد سے جاری ہے اور سال آئندہ کشمیر کو ٹرین کے ذریعے کنیا کماری کے ساتھ جوڑا جائے گا۔
موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر ملک کا تاج ہے لیکن بعض عناصر نے اس خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی سازشیں کیں۔
انہوں نے کہا: ’ہم خطے کی شان رفتہ کو بحال کرنے کے لئے پر عزم ہیں اور آج پلوامہ میں دس ہزار نوجوان ہاتھوں میں ترنگے لئے ہوئے ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ یہی صورتحال ضلع شوپیاں اور وادی کے دوسرے اضلا ع کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا بغیر کسی دباؤ کے ہو رہا ہے اور نوجوان خوشی سے ترنگے اٹھا رہے ہیں۔۔
سنہا نے کہا کہ لیکن کچھ لوگ اس تبدیلی کو دیکھ نہیں پا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ تین برسوں کے دوران سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک بھی شہری از جان نہیں ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم مجرم کو مت چھوڑو اور بے قصور کو مت چھیڑو کی پالیسی پر برابر گامزن ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنرنے کہا کہ کشمیر کے نوجوانوں میں تبدیلی آئی ہے جو ہاتھوں میں پتھر اٹھاتے تھے آج وہ امن عمل میں شریک ہو رہے ہیں۔