یو این آئی
سری نگر// جموں وکشمیر کو بین الاقوامی سیاحتی مرکز بنانے کے عزم کو دہراتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ دہشت گردی اور اس کے ماحولیاتی نظام نے سب کو تباہ کر دیا جبکہ ٹورازم سب کو متحد کر رہا ہے۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے بنگس کپواڑہ میں خطاب کے دوران کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہاکہ جموں وکشمیر میں دہشت گردی اوراس کے ماحولیاتی نظام نے تقریباً ہر ایک کونقصان پہنچایا جبکہ سیاحت سب کو متحد کر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دہشت گردی اور اس کے ماحولیاتی نظام نے جموں وکشمیر کی ساخت متاثر کی تاہم اب حالات بدل چکے ہیں۔
منوج سنہا نے کہاکہ امن کے بغیر کوئی ترقی اور سیاحت نہیں ہو سکتی لہذا لوگوں کو امن و امان کے قیام کی خاطر انتظامیہ کے ساتھ اپنا بھر پور تعاون فراہم کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ امن کو یقینی بنانا صرف سیکورٹی ایجنسیوں کا کام نہیں بلکہ لوگوں خاص کر منتخب نمائندوں کو بھی اپنا کردار اداکرنا چاہئے۔
سیاحت کو مزید فروغ دینے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے ایل جی منوج سنہا نے کہاکہ سیاحت کو مزید مضبوط بنانے کی خاطر سب کو آگے آنا چاہئے۔ ہمیں جموں وکشمیر میں سیاحت کو فروغ دینے کی خاطر کوئی کسر نہیں چھوڑنی چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ جموں وکشمیر عالمی سیاحتی مقام بن جائے اور اس حوالے سے ہم نے کامیابی بھی حاصل کی ہے۔
انہوں نے بنگس فیسٹول کے کامیاب انعقاد پر لوگوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ گزشہ دو سالوں کے دوران یہاں پر بہت تبدیلیاں آئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ سیاحت ہماری ثقافت اور شناخت کا ایک حصہ ہے۔
منوج سنہا نے ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا جو دنیا اور ملک کے مختلف حصوں سے کشمیر کی سیر وتفریح پر آ رہے ہیں ۔
انہوں نے خطاب کے دوران کہاکہ موجودہ انتظامیہ جموں وکشمیر میں نئے سیاحتی مقامات کی تلاش کے کا م میں جٹ گئی ہے تاکہ یہاں کی خوبصورتی کے بارے میں دنیا جان سکے۔
ایل جی نے کہا کہ امسال اب تک 1.58 کروڑ سیاح جموں و کشمیر وارد ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ انتظامیہ نئے سیاحتی مقامات کو نقشے پر لانے کی خاطر پر عزم ہے ۔
ان کے مطابق بنگس کی خوبصورتی اور یہاں ٹریکنگ اور ندی نالے سیر وتفریح سے محبت کرنے والوں کے لئے موزون ہے۔
منوج سنہا نے کہاکہ کشمیر آنے والے یہاں کی خوبصورتی کے بارے میں دوسروں کو بھی یہاں آنے کی ترغیب دیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ تین سال قبل جب بطور ایل جی جموں وکشمیر کا کام کاج سنبھالا تو بہت سارے چیلنجز تھے ، کووڈ کے باوجود تمام سیاحتی مقامات کے بارے میں ملک اور دنیا بھر میں روڈ شوز کئے اور اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ ہر ایک کو کشمیر کی خوبصورتی کے بارے میں جانکاری فراہم ہو سکے۔
ایل جی نے یہ بھی کہا کہ نجی شعبہ انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے بہت اہم ہے۔
انہوں نے یقین دلایا کہ انتظامیہ جموں و کشمیر کو ایک بہترین سیاحتی مقام بنانے کے لیے کوشاں ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ جموں وکشمیر انتظامیہ نے دور دراز علاقوں میں سیاحتی مقامات کے ارد گرد رہائش پذیر لوگوں کے لئے روزگار کی سبیل کی ہیں کیونکہ ہوم سٹے کے تحت عام کشمیری بھی روزی روٹی کما رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ امسال ابتک 25ہزار سیاحوں نے وادی گریز کی سیر وتفریح کی اور یہاں کے قدرتی نظاروں سے لطف اٹھایا۔
سری نگر می منعقدہ جی ٹونٹی اجلاس کو غیر معمولی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ اس سے سیاحت کو بڑھاوا ملا ہے۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال کے مقابلے میں امسال سیاحوں کی آمد میں 350فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور ابتک ریکارڈ تعداد میں سیاح وارد جموں وکشمیر ہوئے ہیں۔