یو این آئی
سرینگر// جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے سرینگر میں پینے کے پانی کیلئے سمارٹ میٹر نصب کی تجویز کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ غیر دانشمندانہ اقدام پہلے سے ہی مشکلات کے شکار شہری آبادی کو مزید پریشانیوں کی طرف دھکیل دے گا۔
پارٹی کے ترجمانِ اعلیٰ تنویر صادق نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ گذشتہ 6سال سے جاری افراتفری، غیر یقینیت اور بے چینی نے جہاں پوری وادی اقتصادی بدحالی کی طرف دھکیل دیا ہے وہیں شہر سرینگر کی آبادی سب سے زیادہ متاثر ہوئی اور گذشتہ برسوں کے دوران شہری آبادی کی معیشت کو زبردست دھچکا پہنچا اور ایسے میں یہاں سمارٹ واٹر میٹر نصب کرنا نہ صرف ناانصافی ہے بلکہ ظالمانہ اقدام ہے۔
انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس فیصلے پر نظر ثانی کریں اور لوگوں پر اضافہ بوجھ بڑھانے کے بجائے ، راحت رسانی کے اقدامات پر توجہ مرکوز کریں۔ بے لگام ہوتی ہوئی بے روزگاری ، کاریگروں کی جدوجہد، کم ہوتی آمدنیوں سے دوچار سرینگر کی آبادی پشت بہ دیوار ہونے کے قریب ہے۔
سرینگر کی آبادی پہلے ہی مہنگائی اور بجلی کے نرخوں میں بے تحاشہ اضافے کے بوجھ تلے جدوجہد کر رہے ہیں۔جب وہ اپنے لئے دو وقت کا کھانا بھی برداشت نہیں کر سکتے تو وہ پانی کے بھاری واجبات کیسے ادا کر سکتے ہیں؟ایسے میں ضروری ہے کہ بے روزگاری، کسادبازاری، آسمان چھوتی مہنگائی جیسے سنگین مسائل کی طرف توجہ مرکوز کی جائے اور ان کا تدارک کرنے کیلئے فوری اقدام کئے جائیں۔