عسکری فنڈنگ ​​معاملہ: حریت رہنما پروفیسر غنی بھٹ سے 8 گھنٹے پوچھ تاچھ

سری نگر// جموں و کشمیر پولیس کی ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے) نے سنیچر کو سینئر حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ سے تقریباً 8 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی جب انہیں جے آئی سی جموں کی تحقیقاتی ایجنسی کی طرف سے عسکریت پسندوں اور حوالات فنڈنگ ​​سے متعلق ایک معاملے میں طلب کیا گیا تھا۔

خبر رساں ایجنسی – کشمیر نیوز آبزرور (کے این او) نے سرکاری زرایع کے حوالے سے بتایا کہ بھٹ کو عسکریت پسندوں اور حوالات فنڈنگ ​​معاملے سے متعلق طلب کیا گیا تھا جس میں سابق وزیر جتیندر سنگھ عرف بابو سنگھ کو پہلے ہی گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھٹ سے جے آئی سی جموں میں سنیچر کی شام تک تقریباً آٹھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی جب انہیں ایجنسی کی طرف سے طلب کیا گیا تھا۔

اہلکار نے مزید کہا کہ بھٹ نے پوچھ گچھ کے دوران وادی میں مختلف حریت رہنماؤں کی طرف سے سرحد پار سے موصول ہونے والی رقم کے بارے میں بہت سے حقائق کا انکشاف کیا۔

پروفیسر بھٹ جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے سربراہ ہیں اور ماضی میں حریت کانفرنس کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں۔

شمالی کشمیر کے سوپور کے بوٹینگو گاؤں میں پیدا ہوئے، پروفیسر غنی بھٹ نے سری نگر کے سری پرتاپ کالج میں فارسی، معاشیات اور سیاسیات کی تعلیم حاصل کی اور پھر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں فارسی اور قانون میں پوسٹ گریجویشن کیا۔