یو این آئی
نئی دہلی// کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) پر مبنی خوردہ افراط زر اس سال جولائی میں 7.44 فیصد کی 15 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، جس نے ریزرو بینک آف انڈیا کے ہدف کی حد کو توڑ دیا۔ سبزیوں اور اناج کی قیمتوں میں اضافہ جولائی 2022 سے پہلے کے سال میں یہ 4.78 فیصد تھا۔ آج قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کی طرف سے جاری کردہ خوردہ افراط زر کے اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان کی خوردہ افراط زر جولائی 2023 میں تیزی سے بڑھ کر 7.44 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جو ریزرو بینک کے زیادہ سے زیادہ چھ فیصد کے ہدف کی حد سے زیادہ ہے۔ جولائی 2022 میں یہ 6.71 فیصد رہا تھا۔
ریزرو بینک خوردہ مہنگائی کو 4 فیصد تک لانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن اب یہ 7.44 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ مانیٹری پالیسی کمیٹی کی حال ہی میں ختم ہونے والی میٹنگ کے بعد ریزرو بینک نے کہا تھا کہ اس کا پورا زور خوردہ افراط زر کو ہدف کی حد کے اندر لانے پر ہے۔ تاہم دوسری سہ ماہی میں خوردہ افراط زر میں اضافے کا تخمینہ لگایا گیا تھا اور اس کی وجہ سے پورے مالی سال کے لیے افراط زر کا تخمینہ بھی بڑھا دیا گیا تھا۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جون 2023 میں یہ 4.87 فیصد تھی۔ گزشتہ چند ماہ سے سبزیوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ہی چاول اور گندم جیسے اناج کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے خوردہ مہنگائی میں یہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ سے ہونے والی بے قاعدہ بارشوں کے باعث سبزیوں کی کاشت پر اثر پڑنے سے سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس دوران ٹماٹر کی قیمت 150 روپے فی کلو کی سطح کو عبور کر چکی ہے۔
دریں اثنا، دیہی مہنگائی جولائی میں بڑھ کر 7.63 فیصد ہو گئی، جب کہ جون میں یہ 4.78 فیصد تھی۔ شہری افراط زر بھی بڑھ کر 7.20 فیصد ہو گیا جو پچھلے مہینے میں 4.96 فیصد تھا۔