راجیہ سبھا کی کارروائی پیر کے روز تک ملتوی

File Photo

یو این آئی

نئی دہلی// راجیہ سبھا میں حزب اقتدار اور اپوزیشن کے درمیان تعطل جمعہ کے روز مسلسل پانچویں دن بھی جاری رہا، جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی بروز پیر 20 مارچ تک ملتوی کر دی گئی ایوان میں آج بھی وقفہ صفر اور وقفہ سوالات نہ ہوسکے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے صبح ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے رکن جاگیش کو سالگرہ کی مبارکباد دی انہوں نے ایوان کو سابق رکن کریندو بھٹاچاریہ کے انتقال کے بارے میں بھی مطلع کیا اور ایوان نے خاموش اختیار کرکے مرحوم کو خراج عقیدت پیش کیا۔

اس کے بعد چیئرمین نے ضروری قانون سازی کے کاغذات میز پر رکھواتے ہوئے کہا کہ انہیں مختلف اراکین کی جانب سے رول 267 کے تحت 11 نوٹس موصول ہوئے ہیں۔ اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے معاملے سے متعلق یہ نوٹس کانگریس کے نیرج ڈانگی، اکھلیش پرتاپ سنگھ، کمار کیتکر، ناصر حسین، ایمی یاگنک، رنجتا رنجن، کے سی وینوگوپال اور عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ایلاورم کریم نے دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تمام نوٹس قواعد کے مطابق نہ ہونے کی وجہ سے خارج کیے جاتے ہیں۔ ان کے اس اعلان سے ایوان میں کہرام مچ گیا۔ اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان نعرے لگاتے ہوئے چیئرمین کی نشست کی طرف مارچ کرنے لگے۔ حزب اقتدار کے ارکان بھی اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور نعرے بازی شروع کردی۔ صورتحال کے پیش نظر چیئرمین نے ایوان کی کارروائی پیر 20 مارچ تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔

پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا دوسرا مرحلہ پیر کے روز شروع ہوا اور اب تک ہنڈن برگ رپورٹ اور بیرون ملک ہندوستانی جمہوریت کی توہین کے معاملے پر حزب اقتدار اور اپوزیشن کے درمیان تعطل جاری ہے جس کی وجہ سے ایوان میں وقفہ صفر نہیں ہوا اور اس ہفتے کے کسی بھی دن وقفہ سوالات اور کوئی دیگر کام نہیں ہو سکا۔