عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی// کانگریس نے منگل کو کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں نے بی جے پی کے “شرپسندانہ منصوبوں” کو ناکام بناتے ہوئے “اکثریت حاصل کرنے” کی کوششوں کو شکست دی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ کانگریس-نیشنل کانفرنس حکومت کی پہلی ترجیح یونین ٹیریٹری کی مکمل ریاستی حیثیت کی بحالی ہوگی، تاہم پارٹی نے یہ بھی تسلیم کیا کہ اس کا کارکردگی جموں میں بہتر ہونی چاہیے تھی۔
کانگریس کے جنرل سیکرٹری برائے مواصلات جے رام رمیش نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں نے این سی-کانگریس اتحاد کو واضح، فیصلہ کن، اور بہترین منڈٹ دیا ہے۔
انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، “اتحاد حکومت کی ترجیح جموں و کشمیر کی مکمل ریاستی حیثیت کی بحالی ہوگی۔ یقینا، ہمارے پاس ہمارے منشور ہیں، اور ہم ایک مشترکہ پروگرام رکھیں گے۔ کانگریس اور نیشنل کانفرنس دونوں ذمہ دار، جوابدہ، شفاف، اور عوام کے لیے جوابدہ انتظامیہ فراہم کرنے کے پابند ہیں”۔
انہوں نے مزید کہا، “میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ جموں و کشمیر کے لوگوں نے بی جے پی کے اکثریت حاصل کرنے کے شرارتی منصوبوں کو ناکام بنایا ہے”۔
رمیش نے الزام لگایا کہ پیر تک یہ کوشش کی جا رہی تھی، لیکن لوگوں کا فیصلہ بہت واضح ہو چکا ہے اور بی جے پی کی وہ چالیں جو انتخابات کو کسی طرح اکثریت میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی تھیں، ناکام ہو گئیں۔
انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ ” جموں میں ہماری کارکردگی بہتر ہونی چاہیے تھی۔ اس پر غور و خوض کیا جائے گا اور جائزہ لیا جائے گا”۔
بتادیں کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے اتحاد نے 48 نشستیں حاصل کر کے نصف سے زیادہ کا ہدف عبور کر لیا، جس میں نیشنل کانفرنس نے 42 اور کانگریس نے 6 نشستیں حاصل کیں ہیں۔ ادھر، بی جے پی نے 29 نشستیں جیتیں۔