بارہمولہ میں یومِ خورشید پرتقریب،مرحوم سیدسعید احمد خورشیدکے کشمیری شعری مجموعہ کا اجرا

بارہمولہ//کریری بارہمولہ میں وادی کے معروف عالم ِ دین ، ماہر تعلیم اور شاعر ِ شیریں مرحوم سید سعید احمد خرشید ابن ِ خاموش کشمیری کی برسی نہایت ہی جوش وخروش سے منائی گئی۔
اِس تقریب میں شمولیت کرنے کے لئے مقامی اور دور دراز علاقوں سے مرحوم خورشید صاحب کے عزیز واقارب دوست واحباب اور شعراءکرام آئے تھے جن میں غلام محی الدین اندرابی، نور الدین اندرابی، مشتاق قادری، اے آر پرے، ڈاکٹر بشیر زرگر، حبیب اللہ جاوید، پیر اکرم، عاشق قادری، تجمل قادری، شوکت حسین پرنسپل گورنمنٹ ہائر اسکینڈری اسکول کریری اور نائب پرنسپل شوکت حسین ،معروف اُساتذہ وسماجی کارکنان گل شیر، عبدلواحید گنائی، فیروز احمد وانی، ظہور احمد بھٹ، محمد رفیع صوفی، مشتاق احمد صوفی، منظور احمد صوفی، گلشن احمد، جاوید احمد ڈار، کاشف الطاف بھٹ، میر الطاف حسین ، سید طاہر قادری، سید نثار بخاری، عبدالرشید گنائی، سید شمس الحق وغیرہ قابل ِ ذکر ہیں۔
اس تقریب میں خواتین کی خاصی تعداد موجود تھی جس میں مرحوم کی اہلیہ بھی تھیں۔ تقریب کے آغاز میں غیر رسمی طور پر نذیر احمد سوپوری اور اُن کے ساتھیوں نے کلام مرحوم گا کر اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور سامعین سے داد ِ تحسین حاصل کی جس کے بعد تقریب کا باقاعد ہ آغاز تلاوت ِ کلاب پاک سے ہوا۔
قرآن پاک کی تلاوت مشہور قاری مولانا عاشق حسین صاحب نے کی جبکہ میاں بلال احمد نے نعت رسول ﷺ کا خوبصورت نذرانہ پیش کر کے محفل میں وجدانی کیفیت پیدا کی۔ اس نشست کی صدارت سابقہ زونل ایجوکیشن افسر اور ماہرین تعلیم غلام نبی ڈار نے کی جبکہ نظامت کے فرائض مرحوم کے فرزند اکبر سعیدشمیم احمد شمیم نے انجام دیئے۔
وادی کے جواں سال ،سرکردہ صحافی اور مرحوم کے فرزند سعیدبشارت احمد بخاری نے استقبالیہ خطبہ پیش کر کے تمام مہمانوں کی آمد کو باعثِ مسرت بتائے ہوئے تہہ دِل سے اُن کا سواگت کیا۔ اُن کے بعد سعید نذیر حسین گوہر نے ایک’چہکتا پرندہ، مہکتا گلاب‘عنوان کے تحت انشائیہ پیش کیا جس میں انہوں نے خرشید صاحب مرحوم کے زندگی کے حالات اور اُن کے علمی ادبی اور سماجی کارناموں کا خلاصہ پیش کیا۔
مرحوم کے برادرسید محمد مقبول خاموش نے بھی اپنے زریں خیالات کااظہار کرتے ہوئے مرحوم کے تئیں بہترین انداز میں خراج عقیدت تحسین پیش کیا۔ وادی کے کہنہ مشق شاعر ، ادیب اور انشائیہ نگار اے کے شمس نے مرحوم کے شعری مجموعہ ’کُنرچ راتھ ‘پر سیر حاصل تبصرہ کیا اور اُن کی اِس کتاب کو کشمیری شعر ادب کے لئے ایک نادر نسخہ قرار دیا۔
اُن کے تبصرے کے بعد کتاب کی رسم ِ رونمائی عمل میں لائی گئی جس میں صاحب ِ صدرکے علاوہ تنہا نظامی، سید نذیر حسین گوہر، رانجور تلگامی، سید الدین سادی، روشن قمر، شریف الدین قادری، ندیم بخاری، شوکت ہاشمی، سرور ہاشمی، اظہر ہاشمی، متاز رشید، شہزاد منظور، شبنم تلگامی، ریاض ربانی اور غلام قادر شاد نے شمولیت کی۔
مرحوم کی صاحبزادی سعیدہ فروزہ جان نے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اُنہیں مرحوم کے حق میں وقتاًفوقتاً دعا مغفرت کرنے کی گذارش کی ۔آخر میں جامع مسجد مُراد فریدی کے امام و خطیب مولانا سید شریف الحق بخاری نے دُعامغفرت فرمائے۔ اس کے ساتھ ہی پہلی نشست اختتام پذیر ہوئی۔
دوسری نشست نماز ظہرکے بعد شروع ہوئی جس میں محفل مشاعرہ ہوا جس کی صدارت تنہانظامی نے کی ۔ مشاعرے میں جن شعرا نے حصہ لیا، اِن میں تنہا نظامی، سید نذیر حسین گوہر، رانجور تلگامی، سید الدین سادی، روشن قمر، شریف الدین قادری، ندیم بخاری، شوکت ہاشمی، سرور ہاشمی، اظہر ہاشمی، متاز رشید، شہزاد منظور، شبنم تلگامی، ریاض ربانی اور غلام قادر شاد نے اپنا کلام پیش کیا۔ آخر میں صدر ِ محفل مشاعرہ نے اختتامی کلمات پیش کئے اور اسی پرتقریب اختتام پذیر ہوئی۔اِس پروگرام میں سید سعید احمد خرشید کے برادر اصغر سید شمس الدین، سید محمد مقبول ابرورہ، انجینئر سید عبدالرشید، ڈاکٹر سید نور بخاری، بھانجے سید محمد شیف، سید طاہر الحق نے بھی شرکت کی۔