جموں وکشمیر کے لوگوں نے بی جے پی کو مسترد کیا، بدلاو ناگزیر : ڈاکٹر فاروق عبداللہ

عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آج عید میلادالنبی(ص) کی اختتامی تقریب سعید کے سلسلے میں آثار شریف درگاہ حضرت بل میں حاضری دی اور وہیں نمازِجمعہ بھی ادا کی انہوں نے اس موقعے پر عالم اسلام کی سربلندی، عالم انسانیت کی بقائ، فلسطینی عوامی کی فتح و نصرت اور جموںوکشمیر کے عوام کو موجودہ چیلنجوں سے نجات کیلئے دعا کی نمازجمعہ سے فارغ ہونے کے بعد وہاں موجود ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ جموں وکشمیر کے عوام ایک دہائی سے مشکل ترین دور سے گزر رہے ہیں اور ظلم و ستم، جبر و استبداد اور دھونس و دباؤ کے عتاب کے شکار ہیں، جو تاریخ میں ایک سیاہ باب انداج ہوا ہے۔
ٓانہوں نے کہاکہ ہماری اس ریاست کیساتھ امتیازی سلوک روا رکھا گیاہے، ہمارے آئینی اور جمہوری حقوق سلب کئے گئے ہیں۔ ہمیں اُمید کے ہے کہ عوامی حکومت کے قیام سے لوگوں کے مسائل و مشکلات میں کمی آئے گی اور ساتھ ہی ریاست کا درجہ بھی بحال ہوگا۔
ایک اور سوال کے جواب میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ بدقسمتی سے ملک کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ بار بار تین خاندان پر انگلی اُٹھاتے ہیں، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی کا جموں وکشمیر میں اور کوئی ایجنڈا نہیں ہے اور یہاں ان کی دال گلنے والی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں مکمل امن و امان اور تعمیر و ترقی اُسی صورت میں ممکن ہے جب یہاں ریاست کے لوگوں کے دلوں کو جیتے کیلئے آئینی اور جمہوری حقوق کی بحالی عمل میں لائی جائے گی۔