عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے نیشنل کانفرنس ، کانگریس، بھارتیہ جنتا پارٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں سے جموں و کشمیر میں شراب پر پابندی سمیت دیگر اہم مسائل پر حمایت طلب کی ہے، جن میں سرکاری زمین پر تعمیر شدہ مکانات کے مالکان کو مالکانہ حقوق دینا اور عارضیملازمین کی مستقلی شامل ہیں۔
سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور کانگریس رہنما غلام احمد میر کو خط لکھ کر جموں و کشمیر اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں پی ڈی پی ارکانِ اسمبلی کی جانب سے پیش کیے گئے تین بلوں کی حمایت کی درخواست کی ہے۔
پی ڈی پی نے سماجی رابطہ گاہ ’ایکس ‘پر ایک پوسٹ میں وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے مخاطب ہو کر کہا’’جموں و کشمیر کے عوام کو درپیش اہم مسائل پر متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ پی ڈی پی نے زمین کے حقوق، مزدوروں کی مستقلی اور شراب پر پابندی کے حوالے سے اہم بل متعارف کروائے ہیں۔ سیاست سے بالاتر ہو کر عوام کی فلاح و بہبود کو ترجیح دینی چاہیے۔‘‘
اسی طرح سے محبوبہ مفتی نے کانگریس جنرل سیکریٹری غلام احمد میر کو لکھے گئے خط میں کہا گیاہے کہ ’’جموں و کشمیر کے کلیدی مسائل پر مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے۔ پی ڈی پی نے جائیداد کے حقوق، عارضی کی مستقلی اور شراب بندی کے حوالے سے اہم بل پیش کیے ہیں۔ عوامی فلاح و بہبود کو سیاست سے بالاتر ہونا چاہیے۔‘‘
محبوبہ مفتی نے جموں و کشمیر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سنیل شرما کو لکھے گئے خط میں لکھا ہے ،’’جائیداد کے حقوق، عارضی ملازمین کی مستقلی اور شراب پر پابندی کے حوالے سے پی ڈی پی کے کلیدی بلوں کے لیے دو طرفہ حمایت کی ضرورت ہے۔
پی ڈی پی نے پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد لون سے بھی ان امور پر حمایت طلب کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر کہا سیاست سے بالاتر ہو کر اجتماعی اقدام کی ضرورت ہے۔ادھر سی پی آئی (ایم) رہنما محمد یوسف تاریگامی کو لکھے گئے خط کے بارے میں پی ڈی پی نے کہا’’پی ڈی پی کے کلیدی قانون سازی کے تجاویز کے لیے حمایت درکار ہے، جو عوامی مسائل پر پارٹی لائنوں سے بالاتر ہو کر اتحاد کا مطالبہ کرتی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ پی ڈی پی کے پلوامہ سے رکن اسمبلی وحید الرحمان پرہ نے جموں و کشمیر (سرکاری زمین پر تعمیرات کو مالکانہ حقوق کی منظوری دینے سے متعلق بل پیش کیا ہے۔دیگر دو بل عارضی ملازمین کی مستقلی اور شراب بندی سے متعلق ہیں۔
اس سے قبل، پی ڈی پی کے کپواڑہ سے ایم ایل اے فیاض احمد میر نے ایک بل پیش کیا تھا، جس میں جموں و کشمیر میں شراب کی تشہیر، فروخت، خریداری، استعمال اور تیاری پر مکمل پابندی لگانے کی تجویز دی گئی تھی۔
پی ڈی پی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شراب نوشی میں اضافے سے معاشرے، خاص طور پر نوجوان نسل پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ پی ڈی پی ایم ایل اے کے مجوزہ بل میں پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے سخت سزائیں، جن میں قید اور بھاری جرمانے شامل ہیں، تجویز کی گئی ہیں۔
واضح رہے نیشنل کانفرنس کے ایم ایل اے احسان پردیسی نے بھی ایک پرائیویٹ ممبر بل پیش کیا ہے، جس میں کشمیر اور جموں و کشمیر کے دیگر مسلم اکثریتی علاقوں میں شراب پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا ہے، جبکہ جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی نے بھی یونین ٹیریٹری میں شراب بندی کے بلوں کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔