عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے منگل کو کہا کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی وادی کشمیر میں ان کی پارٹی کے خلاف امیدوار کھڑا نہیں کرسکتی ہے اور یہ دونوں پارٹیاں انڈیا اتحاد کا اٹوٹ حصہ ہیں۔
عبداللہ نے اننت ناگ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے این سی کے خلاف امیدوار کھڑا کرنے کا کوئی ارادہ نہیں دکھایا ہے۔
عبداللہ نے دہلی میں انڈیا بلاک کی ایک حالیہ ریلی کا حوالہ دیا، جہاں محبوبہ مفتی نے این سی کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے ساتھ سٹیج شیئر کیا اور پی ڈی پی کے اتحاد کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے میڈیا پر بھی زور دیا کہ وہ دونوں جماعتوں کے درمیان اختلافات کو ہوا نہ دیں۔
عبداللہ نے کشمیر میں نئے اتحاد کے ابھرنے پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ جماعتیں بی جے پی کے کہنے پر کام کر رہی ہیں اور جموں و کشمیر میں اس کے پراکسی کے طور پر الیکشن لڑیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس انڈیا الائنس میں ایک ساتھ کھڑے ہیں۔
ان کا کہنا تھا،”میڈیا والے ہمیں لڑوانا چاہتے ہیں، میں نے محبوبہ جی کی دلی کی تقریر سنی۔ انہوں نے کہا کہ فاروق صاحب اور ہم ایک ساتھ کھڑے ہیں اور ہم انڈیا الائنس کو نہیں توڑیں گے”۔
میاں الطاف احمد کے اننت ناگ – راجوری – پونچھ لوک سبھا سیٹ کے لئے لڑنے کے متعلق پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا، “میاں صاحب کہیں سے بھی لڑ سکتے ہیں”۔
آرٹیکل 370 پر، عبداللہ نے اپنے موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سنگین غلطی تھی جس نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کے حقوق سے محروم کر دیا۔
عمر نے کہا، “دنیا کے طاقتور ملکوں نے بھی نوٹس کیا ہے کہ الیکشن سے پہلے کس طرح اپوزیشن لیڈروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اروند کیجروال اور دوسرے وزیر اعلیٰ کو حال ہی میں گرفتار کیا گیا”۔
ان کا کہنا تھا،”ان کی گرفتاریاں اور اس طرح ایجنسیوں کو استعمال کرنا ملک کی جمہوریت کے لئے خطرناک صورتحال ہے ملک کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا”۔
عمر عبداللہ نے کہا، “ہم امید کرتے ہیں کہ عدالت عظمیٰ اور الیکشن کمیشن ان چیزوں کو نظر انداز نہیں کرے گا اور الیکشن کے دوران اس طرح ایجنسیوں کے استعمال پر پابندی لگائی جائے گی”۔