یو این آئی
سرینگر// پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی میڈیا صلاح کار اور صاحبزادی التجا مفتی کا کہنا ہے کہ ہماری پارٹی کے ورکر او جی ڈبلیو نہیں ہیں بلکہ وہ جمہوریت کا جھنڈا بلند رکھنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی کے خلاف درج ایف آئی آر ایک دھمکی ہے ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی کو اپنے نوجوان ورکروں پر ایسی الزام تراشی کرنے نہیں دیں گے موصوف میڈیا صلح کار نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز یہاں پارٹی ہیڈ کوارٹر پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: ‘محبوبہ مفتی کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے’۔
ان کا کہنا تھا: ‘اس کا پس منظر یہ ہے کہ 25 مئی کو اننت ناگ – راجوری لوک سبھا سیٹ کی پولنگ کے دن محبوبہ مفتی نے بجبہاڑہ میں پولیس اسٹیشن کے سامنے دھرنا دیا کیونکہ ہمیں اننت ناگ، کولگام سے کالز آئی تھیں کہ 24 مئی کی رات کو ہی انیس نوے کی دہائی کے حالات کی طرح ہمارے پولنگ ایجنٹوں اور ورکروں کو بستروں سے اٹھا کر تھانوں میں لیا جا رہا ہے اور یہ کارروائیاں پولنگ سے 10 یا 12 گھنٹے پہلے کی جا رہی تھیں’۔
التجا مفتی نے کہا: ‘اس دوران ان علاقوں جو پی ڈی پی کے گڑھ مانے جاتے ہیں، میں محاصرہ کرکے تلاشی آپریشن لانچ کیا گیا’۔
انہوں نے کہا: ‘پی ڈی پی کے ورکروں کو اٹھایا گیا اور دوسرے دن ہمیں بتایا گیا کہ یہ او جی ڈبلیو ہیں، مہربانی کرکے ہمیں بتائیں کہ ہمارے نوجوان ورکروں پر کس طرح اس قسم کی الزام تراشی کی جاسکتی ہے’۔
ان کا کہنا تھا: ‘یہ وہ لڑے ہیں جنہوں نے ملک کا جھنڈا تھاما ہے اور جموں و کشمیر میں جمہوریت کے پرچم کو بلند رکھنا چاہتے ہیں’۔
التجا نے الزام لگایا کہ ‘جنوبی کشمیر میں جہاں جہاں پی ڈی پی کا گڑھ ہے وہاں وہاں لوگوں کو خوف زدہ کرنے کی کوشش کی گئی تاکہ وہ ووٹ نہ ڈال سکیں’۔
انہوں نے کہا: ‘جنوبی کشمیر میں پولنگ کی شرح ہماری توقعات سے کم ریکارڈ ہوئی کیونکہ مرکزی سرکار نے مقامی سرکار کے ساتھ مل کر اس کو نیچے لانے کی کوشش کی’۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک سابق وزیر اعلیٰ کا وورکروں کی رہائی کے لئے دھرنا دینا ملک مخالف سرگرمی نہیں ہے۔
میڈیا ایڈوائزر نے سوالیہ انداز میں کہا: ‘کیا ہمارے ورکروں کو پولنگ سے پہلے اٹھانا انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں ہے’۔
انہوں نے کہا: ‘محبوبہ مفتی کے خلاف ایف آئی آر ایک دھمکی ہے ہماری صدر حکومت کے سامنے سچ بولنے کی قیمت چکا رہی ہے، ہم یہ سال 2019 سے چکا رہے ہیں، تاہم ہم سچ بولتے رہیں گے’۔
ان کا کہنا تھا: ‘میں مرکزی سرکاری سے کہنا چاہتی ہوں کہ ہمارے ورکر او جی ڈبلیو نہیں بلکہ اچھے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں’۔