عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں//بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے پیر کو کہاکہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس جموں وکشمیر کو پھر سے آگ کی بٹھی میں دھکیلنا چاہتی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد جموں وکشمیر میں دہشت گردی اور پتھراو کے واقعات میں کمی واقع ہوئی ہے۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے جموں میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہاکہ کانگریس اور نیشنل کانفرنس کا اتحاد جموں وکشمیر کے عوام کے لئے خطرناک ہے کیونکہ دونوں پارٹیاں دہشت گردوں، علیحدگی پسند لیڈروں اور سنگبازوں کو جیلوں سے رہا کرنے کے لئے پر تول رہی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کانگریس اور نیشنل کانفرنس پبلک سیفٹی ایکٹ کو ختم کرکے علیحدگی پسند لیڈروں اور دہشت گردوں کو جیلوں سے رہا کرنا چاہتی ہیں لیکن بی جے پی انہیں اس کی ہرگز اجازت نہیں دے گی۔
ان کے مطابق نیشنل کانفرنس نے اپنے الیکشن منشور میں شنکریہ آچاریہ اور ہاری پربت کا نام تبدیل کرنے کے بارے میں بھی کہا ہے ۔
انوراگ ٹھاکر نے کہا:’ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو اپنی سوچ تبدیل کرنی چاہئے کیونکہ بھارت بدل چکا ہے اب وہ وقت نہیں جب دہلی کے حکم پر یہاں جو من میں آتا تھا وہی کیا کرتے تھے۔ ‘
انہوں نے سوالیہ انداز میں کہاکہ کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے لئے یہ کیسی مجبور ہے کہ وہ پاکستان کا ساتھ دینا ضروری سمجھتی ہیں۔
سابق مرکزی وزیر نے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی جموں وکشمیر کے لوگوں کو ہر سہولیات میسر رکھنے کے وعدئے پر کاربند ہے۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی جموں وکشمیر میں امن و استحکام چاہتی ہے اور ہم نے دفعہ 370کوختم کرکے ایک نظیر قائم کی ہے۔
یو این آئی، ارشید بٹ