ترکی اور شام میں زلزلہ: کم از کم 2300 لاشیں بازیاب،بچاﺅ کاروائی جاری

یو این آئی

انقرہ/ دمشق//ترکی میں زلزلے سے اب تک 1498 سے زیادہ ہلاکتوں ہوئیں ہیں، ترکی کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ملک کے مطابق 5300 سے زیادہ زخمی ہیں ،اسی دوران شام سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق زلزلے سے اب تک 810 افراد ہلاک اور 2000 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔
خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ترکیہ کی ایمرجنسی سروس نے بتایا کہ زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد 14 سو سے تجاوز کر گئی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ دوسری جانب شام میں 810 ہلاکتوں کی تصدیق ہوگئی ہے، جس کے بعد 7.8 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں دونوں ممالک میں ہونے والی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر 23 سو سے تجاوز کرگئی ہے۔
اس سے قبل غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا تھا کہ ملکی تاریخی میں سب سے شدید زلزلے کے نتیجے میں 912 افراد جاں بحق اور 5 ہزار 383 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ترکیہ کے صدر کا کہنا تھا کہ 1939 کے بعد ملک میں آنے والی یہ سب سے بڑی آفت ہے جس میں 2 ہزار 818 گھر منہدم ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق شام کی وزارت صحت نے بتایا کہ شام کی حکومت کے زیر انتظام علاقوں میں 7.8 شدت کے زلزلے میں 810 افراد ہلاک ہوگئے اور زلزلے کا مرکز جنوب مشرقی ترکیہ میں تھا۔
شام کے سرکاری ٹیلی ویژن کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ شام کے مختلف شہروں حلب، حما، لطاکیہ اور طرطوس سمیت حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں زلزلے سے سینکڑوں افراد ہلاک اور لگ بھگ 2ہزار زخمی ہوگئے۔امدادی کارکنوں نے بتایا کہ ملک کے شمال مغرب میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں بھی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
امریکی جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ جنوب مشرقی ترکیہ میں 7.8 شدت کا شدید زلزلہ آیا، جس سے کئی شہروں میں عمارتیں زمین بوس ہوگئیں جبکہ پڑوسی ملک شام میں بھی نقصان ہوا ہے۔
امریکی ایجنسی کے مطابق زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر آیا اور اس کی گہرائی تقریباً 17.9 کلومیٹر تھی، جس کے 15 منٹ بعد 6.7 شدت کا آفٹر شاک بھی آیا۔
ترکیہ کے ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی منیجمنٹ پریزیڈنسی (اے ایف اے ڈی) نے پہلے زلزلے کی شدت 7.4 رپورٹ کی۔ترک ٹیلی ویڑن اور سوشل میڈیا پر آنے والی تصاویر میں ریسکیو اہلکاروں کو کہرامنماراس اور ہمسایہ شہر غازیانتپ میں عمارتوں کے ملبے کو کھودتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ تمام شہری جو زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ امید کرتے ہیں کہ ہم جلد از جلد اور کم سے کم نقصان کے ساتھ مل کر اس آفت سے نکل آئیں گے۔
رپورٹ کے مطابق زلزلہ اس وقت آیا جب زیادہ تر لوگ ابھی گھروں میں سو رہے تھے، جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافےکا خدشہ ہے۔
این ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ زلزلے سے مزید دو شہروں ادیامان اور ملاتیا میں بھی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔
سی این این ترکیہ ٹیلی ویڑن نے بتایا کہ زلزلے کے جھٹکے وسطی ترکیہ اور دارالحکومت انقرہ کے چند حصوں میں بھی محسوس کیے گئے۔