حساس علاقوں میں گھومنے والے فرضی ایڈیشنل ڈائریکٹر پی ایم او معاملے کی حکومت وضاحت کرے: کانگریس

File Photo

نئی دہلی// کانگریس نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے انتہائی حساس علاقے میں زیڈ پلس سیکورٹی کے ساتھ ایک شخص گھوم رہا ہے اور کسی کو یہ معلوم نہیں ہے کہ وہ شخص وہاں کیا کرنے گیا ہے،ا س لئے حکومت کو اس سلسلے میں وضاحت دینی چاہئے۔
کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے ہفتہ کے روز یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس شخص کا پتہ دہلی کا ہے اور وہ گزشتہ پانچ ماہ سے 55 سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ کشمیر کے انتہائی حساس علاقوں میں گھوم رہا ہے۔ اسے وہاں کس نے اور کیوں بھیجا ، اس بارے میں صورتحال واضح ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اس شخص نے خود ٹویٹ کیا ہے کہ وہ کشمیر کی وادیوں میں ہے۔ سوال یہ ہے کہ یہ شخص پانچ ماہ سے وزیر اعظم کے دفتر کے نام کا استعمال کر کے زیڈ پلس سیکورٹی کے ساتھ کشمیر کے حساس علاقوں میں کیوں گھوم رہا ہے؟ وہ ایسی جگہ جا رہا ہے جہاں عام آدمی نہیں جا سکتا۔ دہلی کو یہ خبر نہیں ہوتی کہ وہ وہاں گھوم رہا ہے۔ وہ شخص خود ٹویٹ کرکے اور اپنی تصویر لگا کر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کر رہا ہے کہ اسے کشمیر میں خدمت کرنے کا موقع دیا گیا ہے۔
ترجمان نے کہا، “وہ تصویر لگا رہا ہے۔ سیکیورٹی ایجنسی کے ساتھ حساس علاقوں میں گھوم رہا ہے۔ ملک میں 40 لوگوں کو یہ سکیورٹی ملی ہے۔ اس سکیورٹی میں 55 افراد کا دستہ ہوتا ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ حکومت نے سابق وزرائے اعظم کو دی جانے والی اس سکیورٹی میں کمی کر دی ہے لیکن کشمیر میں گھومنے پھرنے گئے اس شخص کو زیڈ پلس سکیورٹی ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کس کے کہنے پر وہ شخص وہاں گیا ہے۔ 14 فروری 2019 کو اسی علاقے میں ایک دہشت گردانہ حملے میں ہمارے فوجی شہید ہوئے تھے۔ حملے کے لیے آر ڈی ایکس کیسے آیا، یہ آج تک معلوم نہیں ہو سکا۔ اسی کشمیر میں جب ڈی ایس پی دیویندر سنگھ دہشت گردوں کے ساتھ رنگے ہاتھوں پکڑے گئے تب انہوں نے ڈی آئی جی سے کہا تھا کہ میرا گیم کیوں خراب کرتے ہو۔ کیا گیم تھا، کسی کو پتہ نہیں، لیکن آج ڈی ایس پی دیویندر سنگھ کو بغیر تفتیش کے چھوڑ دیا گیا۔ سوال یہ ہے کہ دیویندر سنگھ کو کیوں رہا کیا گیا اور وہ کہاں ہے؟ کیا یہ اسی ٹول کٹ کا حصہ ہے؟ کیا اس سلسلے میں کوئی بھی شخص پکڑا جائے گا اور اس کے خلاف کوئی کارروائی کی جائے گی۔“
ترجمان نے کہا کہ جو شخص زیڈ پلس سیکورٹی کے ساتھ کشمیر میں گھوم رہا ہے اس نے اپنا پتہ 34 مینا کا دیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ یہ فلیٹ کس کے نام پر الاٹ ہے اور دہلی سے کس کے کہنے پر کشمیر گیا اور کشمیر میں کیا کر رہا ہے۔ یہ سوال قومی سلامتی کے حوالے سے اہم ہے۔