حکومت کشمیری طلاب کی راحت کیلئے اقدامات کرے: حسنین مسعودی

یو این آئی

سری نگر//جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس رکن پارلیمان برائے جنوبی کشمیر جسٹس (ر)حسنین مسعودی نے حکومت سے کہا کہ وہ ان طلباءکی راحت کے لئے آئے جو وزیر اعظم کی خصوصی اسکالرشپ اسکیم (PMSSS) سے مستفید ہوئے تھے لیکن نادانستہ طور پر نیشنل اسکالرشپ پورٹل (NSP) کےلئے درخواست دی تھی۔
آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (اے آئی سی ٹی ای) کی جانب سے وزیر اعظم کی خصوصی اسکالرشپ اسکیموں (پی ایم ایس ایس ایس) کے تحت زیر تعلیم کشمیر کے طلباءکے داخلوں کو کالعدم قرار دینے کے معاملے کو اجاگر کرتے ہوئے مسعودی نے کہا کہ صرف اس وجہ سے کہ انہوں نے نادانستہ طور پر نیشنل اسکالرشپ پورٹل (این ایس پی) پر اسکالرشپ کے لئے درخواست دی تھی، داخلوں کو کالعدم قرار دینا انتہائی ناانصافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ طلاب NSPسے حاصل شدہ کسی بھی فائدہ کو واپس کرنے کے لئے تیار ہیں لیکن ان کے داخلوں کو کالعدم قرار نہیں دیا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے یہ مسئلہ وزیر اعظم کے علم میں لایا تھا اور پارلیمنٹ میں بھی اجاگر کیا تھا لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ متعلقہ وزارت صرف جموں اور لداخ کے طلبہ کو بچانے کے لئے آگے آئی اور کشمیر صوبہ کے تقریباً 200طلاب کو چھوڑ دیا۔
مرکزی وزارت تعلیم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس مسئلے کا نوٹس لے اور کشمیر کے مذکورہ طلباءکو بچانے کے لئے آگے آئے جیسا کہ جموں اور لداخ کے طلاب کے معاملے میں کیا گیا۔