پولیس افسر کو ایک سال قیدکی سزا، 10 ہزار روپے جرمانہ

سری نگر//خصوصی جج انسداد بدعنوانی سری نگر نے ایک سرکاری ملازم کو ایک سال قید کی سزا سنائی ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یہ فیصلہ 24مارچ2023 کو سنایا گیا، جس میں ملزم اے ایس آئی مشتاق احمد شاہ اس وقت پولیس تھانہ چرار شریف، بڈگام میں تعینات تھا، کو پی سی ایکٹ کی دفعہ 5(2) PC ایکٹ اور آر پی سی کی دفعہ 161 کے تحت مجرم قرار دیا گیا اور اسے ایک سال قید کی سزا اور 10ہزار روپے جرماعائد کیا۔ جرمانے کی ادائیگی میں کوتاہی کی صورت میں ملزم کو ہر جرم کے تحت مزید ایک ماہ قید بھگتنا ہوگی۔ ملزم کو حراست میں لے کر سزا کی تکمیل کے لیے سنٹرل جیل سری نگر بھیج دیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ملزم مشتاق احمد شاہ کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ 19ستمبر2008 کو پولیس تھانہ چرار شریف، بڈگام میں تعینات تھا۔ اس کے خلاف رشید چوپان سکنہ چرار شریف، بڈگام تھانہ وی او کے ( اے سی بی) میں شکایت درج کرائی ۔ شکایت میں پتہ چلا کہ شکایت کنندہ نے سرکاری راشن ڈپو ناگام، چرار شریف سے 03 کوئنٹل چاول خریدے تھے۔اور انہیں ایک سومو میں اپنے گھر کی طرف لے جا رہا تھا۔ راستے میں اسے تھانہ چرار شریف، بڈگام کے اے ایس آئی مشتاق احمد شاہ نے روکا جو اسے چاول سمیت نوہر، چرار شریف لے گیا جہاں اس نے 500روپے رشوت طلب کی اور وصول کی۔ شکایت کنندہ سے 500روپے بھی لئے اور اسے صرف 02 کوئنٹل چاول دئے۔ ملزم مشتاق احمد نے باقی ماندہ ایک کوئنٹل چاول ایک دکاندار کے حوالے کیا اور مزید 1000 روپے رشوت طلب کی۔شکایت کنندہ نے ملزم کو 500روپے لینے پر راضی کیا۔ رشوت 19ستمبر2008 کو ادا کرنے پر اتفاق ہوا۔
تاہم، شکایت کنندہ نے وی او کے (اب اے سی بی) کے پاس شکایت درج کرائی اور اس کے مطابق وی او کے کے افسران کی ایک ٹیم ملزم سرکاری ملازم کو رنگے ہاتھوں پکڑنے کے لیے تشکیل دی گئی۔ ٹیم نے کامیاب جال بچھا کر ملزم سرکاری ملازم اے ایس آئی مشتاق احمد شاہ کو رشوت طلب کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا۔ اس کے قبضے سے رشوت کی رقم برآمد ہوئی۔
انسداد بدعنوانی بیورو کی جانب سے سپیشل پراسیکیوٹنگ آفیسر غلام جیلانی نے مقدمہ لڑا جس کے نتیجے میں خصوصی جج انسداد بدعنوانی عدالت سری نگر چین لال بووریا نے سزا سنائی۔