عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// جموں و کشمیر کے الیکشن ڈپارٹمنٹ نے ایک سرکاری ملازم کو خدمات سے برخاست کر دیا ہے اور چار دیگر کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر معطل کر دیا ہے۔
سرکاری ترجمان نے یہاں بتایا کہ جموں و کشمیر کے مختلف محکموں کے ان ملازمین کے خلاف فوری کاروائی متعلقہ ضلعی انتخابی افسران کی طرف سے روزانہ آن لائن رپورٹس اور جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر میں موصول ہونے والی آف لائن شکایات کے جواب میں شروع کی گئی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ چار ملازمین کو معطل کر دیا گیا ہے، ایک کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کر دی گئی ہے، جبکہ ایک ملازم کو خدمات سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 34 ملازمین کے خلاف بھی انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد جاری عام انتخابات کے آزادانہ اور منصفانہ انعقاد کو یقینی بنانا ہے اور اس طرح کی خلاف ورزیوں کے خلاف الیکشن کمیشن آف انڈیا کی زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہونا ہے۔
معطل کیے گئے چار ملازمین میں سے دو ملازمین کو کپواڑہ میں اور گاندربل اور ڈوڈہ اضلاع میں ایک ایک کو معطل کر دیا گیا ہے اور ان کے خلاف انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔
ترجمان نے کہا، “ایک ملازم کے خلاف تادیبی کارروائی کی سفارش کی گئی ہے جس کی سیاسی سرگرمیوں میں شمولیت ثابت ہوئی ہے جبکہ ایک چوکیدار کو سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر ملازمت سے برخاست/برطرف کر دیا گیا ہے”۔
متعلقہ اتھارٹی نے ایک ملازم کو آئندہ محتاط رہنے کی وارننگ جاری کی ہے جس نے نادانستہ غلطی کرنے کی استدعا کی ہے۔ اس کے علاوہ، چھ گزیٹیڈ ملازمین سمیت 34 ملازمین کے خلاف انکوائری جاری ہے جنہیں الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ہدایات کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
ترجمان نے بتایا کہ سرینگر ضلع سے سب سے زیادہ خلاف ورزیوں کی اطلاع ملی ہے اس کے بعد کولگام اور راجوری (دوسرے نمبر پر) اور اودھم پور اور گاندربل اضلاع تیسرے نمبر پر ہیں جبکہ سب سے کم خلاف ورزیاں کشتواڑ، بانڈی پورہ، ریاسی اور سانبہ اضلاع سے رپورٹ کی گئی ہیں۔