وادی بھر میں میوہ کاشتکاروں اور تاجروں کے احتجاج

یو این آئی

سری نگر//وادی کشمیر کے فروٹ گروورس و ڈیلرس نے پیر کے روز یہاں وادی کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر جموں قومی شاہراہ پر فروٹ سے لدی گاڑیوں کو روکنے کے خلاف احتجاج درج کیا۔
احتجاجی ‘گورنر انتظامیہ ہوش میں آو’ اور ‘فروٹ گروورس کو بچاو’ جیسے نعرے لگا رہے تھے۔
اس بیچ پریس کالونی سری نگر میں اُس وقت رقعت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے جب تاجروں نے روتے ہوئے کہا کہ وہ خود کشی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ فروٹ سے لدی گاڑیوں کو روکنے سے تاجروں کو یومیہ لاکھوں کا نقصان ہو رہا ہے۔
کشمیر فروٹ گروورس اینڈ ڈیلرس ایسوسی ایشن کے ایک عہدیدار نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ نامساعد حالات کی وجہ سے گذشتہ چار پانچ برسوں سے فروٹ گروورس اور ڈیلرس کو زبردست نقصان سے دو چار ہونا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فروٹ سے لدی گاڑیوں کو قومی شاہراہ پر روکنے سے تاجروں کو یومیہ لاکھوں روپیہ کا نقصان پہنچ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہ بار بار بند رہنے سے ہماری میوہ سے لدی گاڑیاں درماندہ ہوجاتی ہیں جس سے مارکیٹ پر کافی برا اثر پڑتا ہے۔
موصوف نے حکومت سے باغ مالکان کا کے سی سی قرضہ معاف کرنے کی اپیل کی۔
دریں اثنا یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ وادی کشمیر کے مختلف اضلاع میں بدھ کے روز فروٹ گروورس ایسوسی ایشن اور میوے سے جڑے تاجروں نے احتجاجی مظاہرئے کئے۔
معلوم ہوا ہے کہ شمالی ، جنوبی اور وسطی کشمیر میں فروٹ گروورس ایسو سی ایشن نے سڑکوں پر آکر احتجاج کیا۔
مظاہرین نے الزام لگایا کہ سری نگر جموں قومی شاہراہ پر میوہ سے لدی گاڑیوں کو غیر ضروری طور پر روکا جاتا ہے جس وجہ سے تاجروں کو ناقا بل تلافی نقصان سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔
ان کے مطابق شاہراہ پر کئی گھنٹوں تک میوہ سے لدی گاڑیوں کو روکا جاتا ہے جس وجہ سے میوہ کی ریٹ بھی کم ہے اور اس کی مانگ میں بھی کمی درج ہو رہی ہے۔
مظاہرین نے بتایا کہ متعلقہ محکمہ کو بھی اس بارے میں آگاہی فراہم کی گئی لیکن اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تاجروں کو یومیہ لاکھوں کا نقصان ہو رہا ہے لہذا سرکار کو اس اہم مسئلے کی اور خصوصی توجہ دینی چاہئے۔
علاوہ ازیں سری نگر کی پریس کالونی میں فرووٹ گروورس نے پیر کے روز احتجاجی مظاہرئے کئے اور الزام لگایا کہ قومی شاہراہ پر سیب سے لدی گاڑیوں کو بلا وجہ روکا جارہا ہے جس وجہ سے اُن کا میوہ سڑ رہا ہے۔
تاجروں نے روتے ہوئے بتایا کہ امسال سیب انڈسٹری تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے اور انتظامیہ اس کی اور کوئی توجہ نہیں دے رہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سیب اور ناشپاتی کی قیمتوں میں گراوٹ کے باعث وہ خود کشی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔