عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے پیر کے روز کہا کہ لوک سبھا کے رکن شیخ عبدالرشید کا حکومت کی تشکیل کو ریاستی حیثیت کی بحالی تک موخر کرنے کا مشورہ بی جے پی کے مفاد میں جا رہا ہے، جو جموں و کشمیر میں مرکزی حکومت کا دورانیہ بڑھانا چاہتی ہے۔
عمر عبداللہ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، “یہ شخص 24 گھنٹوں کے لیے دہلی جاتا ہے اور واپس آ کر بی جے پی کے مفاد میں کھیلتا ہے۔ بی جے پی اس سے زیادہ کچھ نہیں چاہے گی کہ جموں و کشمیر میں مرکزی حکومت کی مدت میں اضافہ کیا جائے، اگر وہ حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہ ہو”۔
عمر عبداللہ کا یہ ردعمل شیخ عبدالرشید کی اپیل کے بعد آیا، جس میں انہوں نے تمام غیر بی جے پی جماعتوں سے حکومت سازی میں تاخیر کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ مرکز پر ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔
مزید، فاروق عبداللہ کے بیان پر کہ نیشنل کانفرنس پی ڈی پی کی حمایت لے سکتی ہے، عمر عبداللہ نے اسے قبل از وقت قیاس آرائی قرار دیا۔
انہوں نے ایک اور پوسٹ میں کہا، “انہوں نے ابھی تک حمایت کا اعلان نہیں کیا، نہ ہی حمایت کی پیشکش کی، اور ہمیں ابھی تک یہ نہیں معلوم کہ ووٹرز نے کیا فیصلہ کیا ہے، اس لیے میں چاہتا ہوں کہ ہم اگلے 24 گھنٹوں تک ان قبل از وقت قیاس آرائیوں پر روک لگا دیں”۔