عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعہ کے روز کہا کہ جموں و کشمیر میں بجلی کے بحران کو کم کرنے کے لیے مرکزی حکومت نے 300 میگاواٹ اضافی بجلی کی منظوری دی ہے۔
اپنے ناقدین کو جواب دیتے ہوئے، عمر عبداللہ نے کہا، “کچھ لوگوں نے میری حالیہ دہلی کے دورے کا مذاق اڑایا، لیکن مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ میں عوامی مفاد کے کاموں کے لیے کام کر رہا ہوں”۔
انہوں نے کہا کہ “میں نے پاور منسٹر سے ملاقات کی اور انہوں نے ہمیں 300 میگاواٹ اضافی بجلی کی منظوری دی تاکہ ہم بجلی کی کٹوتیوں کو کم کر سکیں”۔ یہ بات انہوں نے اسمبلی میں لیفٹیننٹ گورنر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کا جواب دیتے ہوئے کہی۔
بجلی کی کمی جموں و کشمیر میں ایک بڑا مسئلہ رہا ہے، کیونکہ کشمیر میں سردیوں اور جموں میں گرمیوں کے دوران زیادہ طلب کی وجہ سے ان علاقوں میں اکثر بجلی کی کٹوتیاں ہوتی ہیں۔
اضافی بجلی سے حکومت کو بحران پر قابو پانے میں کافی مدد ملے گی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے مرکزی وزیر برائے زمینی نقل و حمل سے بھی ملاقات کی، جو جموں و کشمیر کے دورے کے دوران مختلف منصوبوں کا اعلان کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا، “فی الحال انہوں نے پلوں کی تعمیر کے لیے بجٹ سے اضافی فنڈز کی منظوری دی ہے”۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ “یہ وہ اسمبلی نہیں ہے جو ہم چاہتے ہیں، لیکن یہ اسمبلی اس اسمبلی کی طرف ایک قدم ہے جسے ہم چاہتے ہیں۔ ہم ایک مکمل ریاستی اسمبلی چاہتے ہیں اور وزیر اعظم نے اس پر عزم کیا ہے۔ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے ساتھ میری ملاقاتیں کامیاب رہیں اور مجھے امید ہے کہ ریاستی حیثیت کی بحالی کا عمل جلد شروع ہوگا”۔