عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جمعہ کو جموں و کشمیر اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں بی جے پی اور پی ڈی پی کی جیت کے چند گھنٹوں بعد، جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر طارق حمید قرہ نے کہا کہبڈگام کا نتیجہ عوامی غصے کی عکاسی کرتا ہے، جو’’ٹوٹے ہوئے وعدوں‘‘اور ’’حکومت کی ناقص کارکردگی‘‘کے باعث پیدا ہوا ہے۔قرہ نے بتایا کہ نگروٹہ کے نتیجے میں کوئی حیرت کی بات نہیں، کیونکہ یہ نشست پہلے ہی بی جے پی کے پاس تھی۔
قرہ کا نے بڈگام کے نتیجے کو عوامی رائے میں تبدیلی کی علامت قرار دیا۔ انہوں نے کہابڈگام کے لوگوں میں جو تبدیلی آئی ہے، وہ غور طلب بات ہے،انھوں نے مزید کہا کہ ووٹروں نے اس صورتحال پر ردِعمل دیا ہے جس میں یہ نشست خالی ہوئی۔بڈگام کی نشست اس وقت خالی ہوئی جب وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ دو نشستیں جیتی تھیں، نے گاندربل نشست برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔قرہ کے مطابق، ووٹروں کو عمر عبداللہ کا وہ وعدہ یاد تھا کہ وہ وہی نشست رکھیں گے جہاں سے انہیں زیادہ برتری ملی تھی۔ ان کی برتری بڈگام میں زیادہ تھی، اس لیے لوگوں نے اپنا غصہ ظاہر کیا۔قرہ نے یہ بھی کہا کہ عوام انتظامیہ کی مبینہ بدسلوکی پر بھی ناراض ہیں۔لوگ اس بات پر بھی برہم ہیں۔
بڈگام کے ووٹروں نے’ٹوٹے وعدوں اور حکومت کی ناقص کارکردگی ‘پر ردِعمل دیا: طارق قرہ