باغِ گلِ لالہ سیاحوں کیلئے کھول دیا گیا، امسال ریکارڈ سیاحوں کی آمد متوقع

Photo: Amaan Farooq

سرینگر//وادی کشمیر میں سیاحوں کی تفریح کے مرکز شہرہ آفاق ڈل جھیل کے کناروں اور دلکش زبرون پہاڑی سلسلے کے دامن میں واقع ایشیا کے سب سے بڑے ٹیولپ گارڈن (باغ گل لالہ) سیاحوں اور عام لوگوں کے لئے کھول دیا گیا۔
باغ کو عوام و سیاحوں کیلئے کھولنے کی رسم جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کی جبکہ ان کے ہمراہ چیف سیکرٹری اورن کمار مہتا اور دیگر افسران بھی موجود تھے ۔
اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اسال باغ کو دیکھنے والوں کی تعداد گزشتہ سال سے کافی زیادہ ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندرمودی کی قیادت میں جموں کشمیر ترقی کی اونچائیوں کو چھو رہی ہے اور ہر بین الاقوامی سرمایہ کاری بھی بڑھ رہی ہے ۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے چیف سیکرٹری اورن کمار مہتا ، صوبائی کمشنر وے کے بدوری ، اے دی جی پی وجے کمار ، ناظم فلور کلچر اور دیگر آفیسران کی موجودگی میں اتوار کے روز باغ کھولنے کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرکے اسکو عام سیاحوں اور لوگوں کیلئے کھول دیا ۔ باغ گل لالہ میں امسال 68سے زیادہ اقسام کے 16 لاکھ گل لالہ اگائے گئے ہیں۔
باغ گل لالہ کو عوام و سیلانیوں کیلئے کھولنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اسال باغ کو دیکھنے والوں کی تعداد گزشتہ سال سے کافی زیادہ ہو گی ۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندرمودی کی قیادت میں جموں کشمیر ترقی کی اونچائیوں کو چھو رہی ہے اور ہر بین الاقوامی سرمایہ کاری بھی بڑھ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں ملک کے عوام سے اپیل کرتا ہو ں کہ وہ آئے اور باغ کی سیر کریں ۔
ایل جی نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ لوگوں نے پچھلے سالوں میںایسا بدلاﺅ نہیں دیکھا تھا جو گزشتہ تین سالوں میں دیکھنے کو ملا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر شعبے میں جموں کشمیر ترقی کر رہا ہے اور 70سالوں سے جموں کشمیر وکاس میں پیچھے تھا لیکن آج میں کہہ سکتا ہوں کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پچھلے تین سالوں میں جموں کشمیر کی تصویر اور تقدیر بدل دی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاحتی سیکٹر میں نئی تبدیلی آئی ہے اور ریکارڈ تعداد میں سیاح کشمیر کا رخ کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ امسال وادی کشمیر میںسیاحوں کا بھاری رش ریکارڈ کی جانے کی امید ہے اور کہا کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران سیاحوں کی بھاری تعداد نے کشمیر کا رخ کرکے یہاں کے قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہو ئے ۔
انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں کوششیں جاری ہیں تاکہ نئے سیاحتی مقامات کی نشاندہی سے یہاں کی معیشت کو بڑھاوا مل سکے۔ انہوں نے بتایا کہ ہمیں توقع ہے کہ امسال ملکی اور غیرملکی سیاحوں کی بڑی تعداد ایشیا کے اس سب سے بڑے باغ گل لالہ کی سیر کے لئے آئیں گے۔
باغ گل لالہ 30 ہیکٹر (602 کنال) رقبے پر پھیلے اس باغ گل لالہ میں ٹیولپ کے ہزاروں پودوں پر رنگ بہ رنگی پھولوں کو کھل اٹھے ہیں۔’باغ گل لالہ میں سرخ، پیلے ، سنتری، جامنی، سفید، گلابی، طوطے ، پیلے، دو رنگی اور سہ رنگی پھولوں نے پہلے ہی چاروں اطراف دھنک کے رنگوں کے دلکش نظارے بکھیردیے ہیں‘۔یاد رہے کہ اس مشہور باغ گل لالہ کا افتتاح یو پی اے چیرپرسن اور کانگریس صدر سونیا گاندھی نے 29 مارچ 2008 کو انجام دیا تھا۔ یہ باغ جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد کے ذہن کی پیداوار ہے جنہوں نے اس پر سنہ 2005 میں کام شروع کروایا تھا۔
کشمیر میں باغ گل لالہ کے قیام کی بدولت یہاں سیاحتی سیزن میں دو ماہ کا اضافہ ہوگیا ہے۔ جہاں سال 2008 سے قبل سیاح مئی کے آخری ہفتے سے وادی کا رخ کرنا شروع کرتے تھے وہیں اب اپریل سے ہی سیاح کشمیر وارد ہوتے ہیں۔
محکمہ پھولبانی کے اہلکاروں نے بتایا ’ یہ باغ 30 ہیکٹر (602 کنال) رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ اس میں سے 18 ہیکٹر کو سیاحوں کی دلچسپی کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ جبکہ 124 کنال زمین پر ٹیولپ بیڈ بنائے جاتے ہیں۔ اور باقی اراضی پر پارکیں بنائی گئی ہیں۔اگر درجہ حرارت 20 ڈگری سے اوپر چلا گیا تو اس کی زندگی کچھ دن مختصر ہوجاتی ہے‘۔
محکمہ پھولبانی کے اہلکاروں نے مزید بتایا کہ ان کا محکمہ باغ گل لالہ کو کم از کم ایک ماہ تک کھلا رکھنے کے لئے مختلف اقسام کے ٹیولپس کا باری باری استعمال کرتے ہیں۔ رواں برس باغ گلہ لالہ کو جدید ترین سہولیات سے لیس کیا جارہا ہے۔ باغ میں روشنی کے انتظام کےلئے جدید لائٹیں نصب کی گئیں ہیں جبکہ سیاحوں کےلئے دیگر اقسام کی سہولیات بھی بہم رکھی جارہی ہے۔