یو این آئی
قاضی گنڈ// جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے قاضی گنڈ میں اتوار کے روز سینکڑوں لوگوں نے پانزتھ ناگ میں بھید کی ٹہنیوں سے بنی ٹوکریوں میں مچھلیاں پکڑ کر صدیوں پرانے تہوار میں حصہ لیا۔
بتادیں کہ ہر سال مچھلیوں کو پکڑنے کے بہانے لوگ اس چشمے کی صفائی ستھرائی کا کام انجام دیتے ہیں۔
جنوبی کشمیر کے پانزتھ ناگ قاضی گنڈ میں اتوار کے رو ز سالانہ فش فیسٹول منایا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے پانزتھ ناگ میں مچھلیوں کا شکار کیا۔
یو این آئی نامہ نگار نے بتایا کہ جنوبی کشمیر کا پا نزتھ قاضی گنڈ جہاں سحر طراز نظاروں سے مالا مال ہے تو وہی قدرت نے اس حسین خطے کو آب ذلال کے انمول تحفہ سے بھی نوازا ہے۔
یہاں موجود پانچ سو چشموں کی وجہ سے اس حسن وجمیل گاوں کا نام پانزتھ پڑا ہے اور پانزتھ ناگ نامی چشمہ کی خوبصورتی کو دوبالا کرتا ہے۔
اس فراخ آبی ذخیرے کے وجود کو برقرار رکھنے کی خاطر لوگ ہر سال ا س میں پلنے والی ٹروٹ فش سمیت مختلف اقسام کی مچھلیاں پکڑنے کے بہانے اس کی صفائی وستھرائی کا کام مئی کے مہینے میں فیش فیسٹول کا نام دیکر انجام دیتے ہیں۔ اس کا ثمرہ یہ نکلتا ہے کہ اس میں سال بھر اگ آئی گھا س پھوس او ر اس کی نظر کیے جانے والے خس وخاشاک سے یہ چشمہ پاک و صاف ہو جاتا ہے اور اسکا میٹھا اور ابیضی رنگ کا پانی متعدد دیہات کے لوگ پینے کے لئے بلا جھجک استعمال کرتے ہیں۔
دریں اثنا مقامی لوگوں نے بتایا کہ ہر سال مئی کے مہینے میں پانزتھ ناگ قاضی گنڈ میں فش فیسٹول منایا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کا مقصد چشمے کو صاف کرنا مقصود ہوتا ہے تاکہ لوگ اس پانی کا استعمال کر سکے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ایک ‘من کی بات’ ریڈیو پروگرام میں پانزتھ ناگ کے سالانہ تہوار کو دنیا کے سامنے لایا تھا۔
قاضی گنڈ کے رہائشی عمیر گل نے یو این آئی کو بتایا، “پانزتھ کو سیاحتی مقام کے طور پر نامزد کرنے سے نہ صرف اس کے ورثے کو تسلیم کیا جائے گا بلکہ خطے میں سیاحت کو بھی فروغ ملے گا، جس سے ہمارے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔”
انہوں نے کہا کہ چشمہ تقریباً دو درجن دیہاتوں کے لیے پانی کا ایک اہم ذریعہ کے طور پر کام کرتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا”میں بچپن سے ہی اس سالانہ میلے میں حصہ لے رہا ہوں۔ پانزتھ ناگ میرے گھر سے صرف ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور میں وہاں اپنے دوستوں کے ساتھ جا یا کرتا تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ لوگ عام طور پر بغیر ہڈیوں والی ٹراوٹ مچھلی کی تلاش کرتے ہیں جسے وہ پکڑ کر گھر لے جاتے ہیں تاکہ گھر والوں کے ساتھ خوشیاں منائیں۔
انہوں نے مزید کہا، ” دور دراز علاقوں کے لوگ پانزتھ چشمے کی صفائی کرنے کی خاطر اس روز یہاں پر آتے ہیں۔ “
گل نے کہا کہ ہر سال مئی کے تیسرے یا چوتھے ہفتے میں گاوں والے ایک ایسا دن چنتے ہیں جب سیب، بادام اور اخروٹ کے باغات پھولوں سے بھرے ہوتے ہیں۔
مچھلیوں کو پکڑنے اور صفائی کرنے کا یہ عمل موسم بہار کو سال بھر صاف پانی کے بہاو فراہم کرنے کے قابل بناتا ہے۔
گل نے کہا کہ پانزتھ ناگ قاضی گنڈ کے 25 سے زیادہ دیہاتوں کو سیراب کرتا ہے اور پینے کا پانی فراہم کرتا ہے جن میں ویسو، نوسو، بونیگام، باباپورہ، نیوا، وانپورہ اور پنجات شامل ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس دن گاوں کے لوگ قبرستانوں پر بھی جایا کرتے ہیں اور فوت ہوئے افراد کے حق میں دعائے مغفرت کرتے ہیں یہ ایک ایسا عمل ہے جس سے مرحومین کی روح کو سکون ملتا ہے۔
گاوں والوں نے مطالبہ کیا کہ قاضی گنڈ میں واقع گاوں پانزتھ جو سری نگر جموں نیشنل ہاوے سے محض ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، کو ترقی دے کر ایک سیاحتی مقام بنایا جائے جس سے مقامی لوگ روزی روٹی کما سکیں اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع بڑھیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق موجودہ لیفٹیننٹ گورنر نے 75نئے سیاحتی مقامات کا اعلان کیا جن میں پانزتھ بھی شامل ہے، لیکن گاوں میں تعمیر وترقی کے کام شروع کرنے کی خاطر کوئی توجہ مبذول نہیں کی جارہی ہے۔