عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے بدھ کے روز کہا کہ اگر لال قلعہ دھماکے کی تحقیقات میں کشمیری ڈاکٹروں کا کردار ثابت ہوتا ہے تو یہ کشمیری عوام کے لیے مہلک اور نہایت افسوسناک ثابت ہوگا۔ وہ پی ڈی پی کے ہیڈکوارٹر سرینگر میں پارٹی کارکنوں کے ایک اجتماع سے خطاب کر رہی تھیں۔
محبوبہ مفتی نے کہا، ’’لال قلعہ دھماکے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ اگر یہ رپورٹیں درست ثابت ہوئیں کہ اس میں کشمیری ڈاکٹروں کا ہاتھ ہے تو یہ ہمارے لیے ایک دھچکا ہوگا۔ ڈاکٹر ہمارے معاشرے کا بہترین طبقہ ہیں، اور اس طرح کے واقعات کشمیریوں کی اجتماعی ساکھ کو نقصان پہنچائیں گے۔‘‘
انہوں نے حکام پر زور دیا کہ وہ آزاد، منصفانہ اور شفاف تحقیقات کو یقینی بنائیں، اور کہا کہ مجرموں کو ضرور سزا دی جانی چاہیے مگر بےگناہ خاندانوں کو نشانہ بنانا ناقابلِ قبول ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا، ’’ابھی جرم ثابت نہیں ہوا، مگر ملزمان کے خاندانوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے، جو سراسر غلط ہے۔‘‘محبوبہ مفتی کے مطابق، ’’دھماکہ دہلی میں ہوا لیکن چھاپے کشمیر میں مارے جا رہے ہیں۔ میں دہلی حکومت سے اپیل کرتی ہوں کہ تحقیقات کو جلد مکمل کیا جائے اور اسے ظلم و زیادتی کی مہم نہ بنایا جائے۔‘‘
پی ڈی پی صدر نے اپنی پارٹی کے دیرینہ مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا، ’’پی ڈی پی ہمیشہ سے مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کی حامی رہی ہے۔ یہ ہمارا مطالبہ اُس وقت بھی تھا جب ہم نے کانگریس اور بی جے پی کے ساتھ حکومتیں بنائیں، اور آج بھی ہماری سیاست اسی اصول کی رہنمائی میں آگے بڑھ رہی ہے۔‘‘
لال قلعہ دھماکے کی غیر جانبدار تحقیقات کی جائے: محبوبہ مفتی