یو این آئی
سری نگر// لداخ یونین ٹریٹری میں لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل – کرگل کے بدھ کو ہونے والے انتخابات کے لئے سٹیج پوری طرح سے تیار ہے۔
بتادیں کہ 9 اگست 2019 کو دفعہ 370 کی تنسیخ اور جموں وکشمیر کو دو حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلے کے بعد یہ کرگل میں ہونے والے پہلے انتخابات ہیں۔
اتحادی پارٹیوں کانگریس اور نیشنل کانفرنس کا 26 کونسل سیٹوں کے لئے بی جے پی سے راست مقابلہ ہوگا۔
تاہم بعض سیٹوں پر کانگریس اور نیشنل کانفرنس نے ایک دوسرے کے خلاف امید وار کھڑا کئے ہیں جس کو انہوں نے ‘دوستانہ مقابلہ’ قرار دیا ہے۔
گذشتہ کونسل میں کانگریس کے 8 جبکہ نیشنل کانفرنس کے 10 ممبر تھے۔
ان کونسل انتخابات میں کل 85 امیدوار میدان میں ہیں جن میں سے 22 کانگریس، 17 نینشل کانفرنس، 17 بی جے پی اور 4 عام آدمی پارٹی کی نمائندگی کر رہے ہیں جبکہ 24 آزاد امید وار قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔
نیشنل کانفرنس کے لیڈروں کا کونسل انتخابات کے نتائج کو دفعہ 370 کی تنسیخ سے جوڑتے ہوئے کہنا ہے کہ ان انتخابات کے نتائج اس بات کو واضح کریں گے کہ اس خطے کے لوگ 5 اگست 2019 کے فیصلوں کو رد کرتے ہیں۔
دوسری جانب بی جے پی جس کے گذشتہ کونسل میں 3 ممبر ہیں، نے انتخابی مہم کے دوران دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد خطے میں ہونی والی ترقی پر توجہ مرکوز کی۔خطے میں انتخابی مہم پیر کی شام اختتام پذیر ہوئی۔
الیکشن حکام کے مطابق زائد از 95 ہزار رائے دہندگان جن میں سے 46 ہزار 7 سو 62 خواتین ہیں، بدھ کو ہونے والے انتخابات میں حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے اہل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ووٹنگ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے کی جائے گی جن کا کونسل انتخابات میں پہلی بار استعمال کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولنگ کے لئے ضلع کرگل میں 278 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔
ایک سرکاری عہدیدار کے مطابق انتخابات کے لئے الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں و دیگر سامان کو پہلے ہی اپنے اپنے علاقوں میں بھیج دیا گیا ہے۔
دریں اثنا انتخابات کے پر امن انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے ضلع میں سیکورٹی کو سخت کر دیا گیا ہے اور پولیس اور سی آر پی ایف اہلکار مختلف انتخابی حلقوں میں گشت کر رہے ہیں۔
یونین ٹریٹری کے ایک اعلیٰ پولیس افسر کا کہنا ہے کہ کرگل میں سیکورٹی کا کوئی بڑا معاملہ نہیں ہے۔
کونسل انتخابات کے ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو کی جائے گی جبکہ 11 اکتوبر سے قبل ہی نیا کونسل تشکیل دیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ کرگل میں پہاڑی کونسل جولائی 2003 میں معرض وجود میں لایا گیا۔
30 کونسلروں پر مشتمل ٹیم میں 26 کونسلر اپنے اپنے حلقوں سے منتخب ہوتے ہیں جبکہ باقی چار کونسلر اقلیتی اور خواتین کے منتخب کئے جاتے ہیں۔