سرینگر //مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی شاہ گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے لیتہ پورہ واقعہ پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری اپنی سر زمین پر کسی بھی ہلاکت کیخلاف رہا ہے۔لیتہ پورہ پلوامہ میں پیش آئے واقعہ پر انہوں نے کہا ہے کہ کشمیر کے عوام اور قیادت کو اس سر زمین پر ہر قیمتی انسانی جان کے تلف ہونے پر انتہائی دکھ اور افسوس ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم جو اپنے عزیزوں اور جوانوں کے جنازے اپنے کندھوں پر روز اٹھاتے ہیں، اِس دکھ اور درد کو بخوبی سمجھ سکتے ہیں جو مرنے والوں کے اہل خانہ اُن کے عزیز و اقارب اور اُن کے دوست و احباب کو ہوتا ہے، ایک ایسا دکھ اور صدمہ جو صرف تعزیت پُرسی کے چند دنوں تک ہی نہیں بلکہ پوری زندگی ساتھ رہتا ہے۔قائدین نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل میں تاخیر اور جموں کشمیر کے عوام کی امنگوں اور خواہشات کو سمجھنے کے بجائے بنیادی طور ایک سیاسی اور انسانی مسئلے کو صرف فوجی ذرائع اور طاقت کے بل پر دبانے کی پالیسی نے کشمیر میں ایک خطرناک صورتحال کو جنم دیا ہے خاص کر کہ نوجوان نسل کو ،جو اس کا شکار ہورہے ہیں ، جو یہاں اس پالیسی کو عملانے پر معمور ہیں ،ان پر بھی زبردست دبائو ہے اور وہ بھی اس کی قیمت اپنی جانوں سے چکا رہے ہیں ۔ قائدین نے کہا ہے اگر موت اور تباہی کے اس رقص کو روکنا ہے ،اگر آپسی دشمنی اور بدلے کے عزائم کو روکنا ہے، اگر مارا ماری اور جوابی مارا ماری کو ختم کرنا ہے اور اگر ہم صیح معنوں میں یہاں قیام امن کے متمنی ہیں تو پھر آپسی ٹکرائو کی صورتحال کو ختم کرنا ہوگا اور اس کا سب سے مہذب اور بااثر طریقہ یہ ہے کہ مسئلہ کشمیر سے جڑے تینوں فریقوں کی آرا اور اُن کے خدشات کو سمجھ کر انسانیت اور انصاف کی بنیاد پر مسئلہ کشمیر کو مستقل بنیادوں پر حل کرنا ہوگا۔قائدین نے گجر نگر جموںمیں پیش آئے واقعہ جس میں چند شرپسند عناصر کی جانب سے کشمیریوں اور مقامی مسلمانوں کی گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیااور درجن بھر افراد کو زخمی کیا گیا ،کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات حد درجہ افسوسناک اور قابل مذمت ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جموں میں 1947سے ہی چند عناصرکشمیر اور مسلم مخالف پالیسی پرکاربند رہتے ہوئے کشمیری عوام اور وہاں کے مقامی مسلمانوں کیخلاف شرارت آمیز کارروائیاں کرنے کے کسی بھی موقعہ کو ہاتھ سے نہیں جانے دیتے تاہم یہ ریاستی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیریوں اور وہاں کے مقامی مسلمانوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔