جموں//جموں و کشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی نے پیر کے روز جموں صوبے کو کشمیر کے برابر اسمبلی سیٹیں دینے کے مطالبے کو لے کر یہاں الیکشن کمیشن دفتر بہو پلازا کے باہر احتجاج درج کیا۔
احتجاجی ’جموں کے ساتھ بھید بھاؤ کرنا بند کرو بند کرو‘ جیسے نعرے لگا رہے تھے۔
اس موقع پر پارٹی کے چیئرمین ہرش دیو سنگھ نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر کشمیر کو صوبہ جموں سے چار سیٹیں زیادہ دی گئی ہیں اور جموں کو 43 جبکہ کشمیر کو 47 سیٹیں دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم آج احتجاج کرکے الیکشن کمیشن اور حد بندی کمیشن کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ صوبہ جموں کے ساتھ کسی بھی قیمت پر بھید بھاؤ کو برداشت نہیں کیا جا ئے گا۔
مسٹر سنگھ کا کہنا تھا کہ ایک بار پھر صوبہ جموں کو کشمیر کے برابر اسمبلی سیٹیں نہیں دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا: ’بی جے پی حد بندی کمیشن کے ساتھ مل کر ایک بار پھر صوبہ جموں کو الگ تھلگ کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور جموں کے لوگوں کو اپنے حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے‘۔
موصوف چیئرمین نے کہا کہ حد بندی کمیشن کی ڈرافٹ سفارشات کے مطابق صوبہ جموں کو چھ سیٹیں اور کشمیر کو ایک سیٹ دینے کے بارے میں بی جے پی جموں کے لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبہ جموں کو جغرافیہ وغیرہ جیسے کئی لحاظ سے کشمیر کے برابر اسمبلی سیٹیں ملنی چاہئے۔
قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر حد بندی کمیشن کی حالیہ ڈرافٹ سفارشات کے مطابق صوبہ جموں کو چھ نئی سمبلی سیٹیں جبکہ کشمیر کو ایک سیٹ دی گئی ہے۔
نیشنل کانفرنس، پی ڈٰ پی، جموں وکشمیر اپنی پارٹی نے ان سفارشات کو مسترد کیا ہے۔
پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن (پی اے جی ڈی) نے حد بندی کمیشن کی اس رپورٹ کے خلاف یکم جنوری کو سری نگر میں احتجاج درج کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ جموں وکشمیر اپنی پارٹی 29 دسمبر کو ہی ان سفارشات کے خلاف یہاں خاموش احتجاج درج کرنے والی ہے۔