دہلی// مدھیہ پردیش کے دتیا میں حجاب کو لے کر ہنگامہ ہوگیاہے۔
دتیا کالج کیمپس میں پیر کی دوپہر اسکالرشپ کیمپ کے دوران اس وقت ہنگامہ ہوا جب حجاب پہنے دو طالبات کیمپس میں آگئیں۔
اس کی اطلاع ملتے ہی ہندو تنظیموں کے کارکن کالج پہنچ گئے اور انہوں نے جم کر ہنگامہ کیا۔
ان کارکنوں کی نعرے بازی اور مظاہرے کو دیکھتے ہوئے کالج کے پرنسپل نے نارمل لباس میں آنے کا نوٹس جاری کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ویلنٹائن ڈے کے موقع پر ہندو تنظیم کے کارکن جگہ جگہ گھوم رہے تھے۔ اسی سلسلے میں یہ کارکن پی جی کالج بھی پہنچے۔
اس دوران جب انہوں نے وہاں دو طالبات کو حجاب میں دیکھا تو انہوں نے ہنگامہ شروع کردیا جس کے بعد پرنسپل نے نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی کالج میں داخل ہوگا وہنارمل لباس میں داخل ہوگا اور برقعہ یا حجاب پہن کر نہیں آئے گا۔
مدھیہ پردیش میں یہ پہلا موقع ہے جب کالج کے پرنسپل نے حجاب پر کسی قسم کی پابندی کی بات کی ہے۔
تاہم میڈیا سے بات کرتے ہوئے کالج کے پرنسپل ڈی آر راہل نے کہا کہ ہم نے کالج کی طالبات کو مہذب لباس میں آنے کی ہدایت کی ہے، حجاب سے متعلق یہ پہلا تنازع ہے جو ہمارے سامنے آیا ہے۔