جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن کی تیاریاں جاری ہیں۔ پہلے حد بندی کا عمل مکمل کیا گیا اور اب ووٹر لسٹوں کی اختتامی جانچ پڑتا ل جاری ہے وہیں سیاسی جماعتوں کی تصدیق بھی کی جا رہی ہے۔ اسی عمل کے دوران بھارتی الیکشن کمیشن نے جموں و کشمیر کی 6 غیر فعال سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن کو منسوخ کر دیا ہے۔
کمیشن کے ایک حکم کے مطابق، پول باڈی نے جموں و کشمیر کی چھ رجسٹرڈ غیر تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کا اندراج ختم کر دیا ہے۔ پول باڈی کا کہنا ہے کہ زمینی سطح پر ان پارٹیوں کا کوئی وجود نہیں ہے۔
یہ تمام ایسی پارٹیاں ہیں، جو انتخابات کے دوران اپنے پراکسی امیدوار انتخابات میں اتارتی ہیں اور بعد میں بڑی جماعتوں کے امیدواروں سے بڑی مقدار میں پیسہ وصول کر کے اپنے امیداروں کو واپس لے لیتی ہیں۔ قیام میں آنے کے سالوں بعد بھی یہ پارٹی زمینی سطح پر غیر فعال پائے جانے والی ان جماعتوں کو کمیشن کی جانب سے تصدیق کیلئے نوٹس جاری کئے گئے تھے تاہم یہ جماعتیں اپنی تصدیق کرنے میں ناکام رہیں اور اب الیکشن کمیشن نے ان کا اندراج منسو کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
زمینی سطح پر غیر موجود پائے جانے کے بعد سی ای اوز کی جانب سے اندراج ختم کر دیا گیا ہے ، تصدیق کے دوران پتہ چلا ہے کہ یہ پارٹی محض کاغذوں میں موجود ہیں، لیکن زمینی سطح پر ان کا کوئی وجود نہیں ہے اور کمیشن کی طرف سے جاری کردہ خطوط محکمہ ڈاک کے ذریعے بغیر ڈیلیوری کے واپس آ گئے ہیں۔
غیر رجسٹرڈ جماعتوں میں جموں و کشمیر عوامی لیگ، جموں و کشمیر ڈیموکریٹک پارٹی نیشنلسٹ، آل جے اینڈ کے پیپلز پیٹریاٹک فرنٹ، ڈیموکریٹک جنتا دل (جے اینڈ کے)، جے اینڈ کے سٹیزن پارٹی اور جموں و کشمیر نیشنل یونائیٹڈ فرنٹ شامل ہیں۔
ان جماعتوں میںجموں و کشمیر عوامی لیگ ہی ایک ہی ایسی جماعت ہے جو اب تک اپنے امیدوار اسمبلی میں بھیجنے میں کامیاب رہی۔ جموں و کشمیر عوامی لیگ کی بنیاد محمد یوسف پرے نے 1995 میں رکھی تھی۔ اُنہوں نے اپنا پہلا انتخابی اجلاس 29 اپریل 1996 کو منعقد کیا تھا۔ یہ 1996 اور 2002 کے اسمبلی انتخابات میں ایک ایک ایم ایل اے بھیجنے میں کامیاب رہی لیکن بد میں یہ غیر فعال ہو گئی۔
جبکہ ڈیموکریٹک پارٹی نیشنلسٹ سابق وزیر غلام حسن میر نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) چھوڑنے کے بعد بنائی تھی۔
مجموعی طور پر، ای سی آئی نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سیاسی جماعتوں کے رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کے لیے جاری مشق کے دوسرے مرحلے میں 87 سیاسی جماعتوں کا اندراج ختم کر دیا ہے جو کہ ریگولیٹری تعمیل کو یقینی بنانے میں ناکام رہے ہیں۔
پہلے مرحلے میں پول باڈی نے 111 سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن ختم کردی۔