۔8یوٹیوب چینلز اور 1 فیس بک اکاؤنٹ بلاک بھارت مخالف اورنفرت انگیز مواد پیش کرنے کا شاخسانہ

 

نئی دہلی// مرکز نے جمعرات کو 8 یوٹیوب پر مبنی نیوز چینلز کو بلاک کر دیا، جس میں ایک پاکستان سے کام کرنے والا اور ایک فیس بک اکاؤنٹ بھی شامل ہے جو آن لائن “جعلی، ہندوستان مخالف مواد” پوسٹ کررہا تھا۔وزارت اطلاعات و نشریات نے ایک بیان میں کہا کہ یہ کارروائی انفارمیشن ٹیکنالوجی رولز 2021 کے تحت ہنگامی اختیارات نافذ کرتے ہوئے کی گئی ۔ اس اقدام کے احکامات 16 اگست کو دیئے گئے تھے۔بلاک کیے گئے یوٹیوب چینلز کو مجموعی طور پر 114کروڑ سے زیادہ دیکھا گیا تھا اور 85لاکھ سے زیادہ صارفین نے اسے سبسکرائب کیا تھا۔ وزارت نے کہا کہ مواد کا تجزیہ کرنے کے بعد یہ ثابت ہوا کہ ان یوٹیوب چینلز کا مقصد ملک میں مختلف مذہبی برادریوں کے درمیان نفرت پھیلانا تھا اور اس میں جعلی خبریں پھیلانے کا ایجنڈا شامل تھا۔ان چینلز کے ذریعے پھیلائی جانے والی کچھ جعلی خبروں کی مثالوں میں ایسی خبریں شامل ہیں جیسے کہ “حکومت ہند نے مذہبی ڈھانچوں کو مسمار کرنے کا حکم دیا ہے؛ حکومت ہند نے مذہبی تہوار منانے، ہندوستان میں مذہبی جنگ کے اعلان وغیرہ پر پابندی لگا دی ہے۔وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے مواد میں فرقہ وارانہ انتشار پیدا کرنے اور ملک میں امن عامہ کو خراب کرنے کی صلاحیت پائی گئی۔

 

یوٹیوب چینلز کا استعمال مختلف موضوعات جیسے کہ ہندوستانی مسلح افواج اور جموں و کشمیر پر فرضی خبریں پوسٹ کرنے کے لیے بھی کیا جاتا تھا۔ وزارت نے کہا کہ مواد کو قومی سلامتی اور غیر ملکی ریاستوں کے ساتھ ہندوستان کے دوستانہ تعلقات کے نقطہ نظر سے مکمل طور پر غلط اور حساس پایا گیا تھا۔بلاک کیے گئے انڈین یوٹیوب چینلز کو دیکھا گیا کہ وہ جعلی اور سنسنی خیز تھمب نیلز، نیوز اینکرز کی تصاویر اور کچھ ٹی وی نیوز چینلز کے لوگو کا استعمال کرتے ہوئے ناظرین کو گمراہ کر رہے ہیں کہ وہ خبریں مستند ہیں۔وزارت نے کہا کہ وزارت کی طرف سے مسدود کردہ تمام یوٹیوب چینلز اپنے ویڈیوز پر ایسے اشتہارات دکھا رہے تھے جن میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی، امن عامہ اور ہندوستان کے خارجہ تعلقات کے لیے نقصان دہ مواد تھا۔پاکستان میں 95,000 سے زیادہ سبسکرپشنز کے ساتھ “نیوز کی دنیا” کو بلاک کر دیا گیا ہے۔لوک تنتر ٹی وی کے فیس بک پیج، جسے بلاک کر دیا گیا ہے، کے 3.62 لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں۔ لوک تنتر ٹی وی کی یوٹیوب سائٹ جس میں 12.90 لاکھ سبسکرائبرز ہیں اس سے پہلے بلاک کر دیا گیا تھا۔

 

بلاک کی گئی سائٹس میں، ’سب کچھ دیکھو‘ کے سب سے زیادہ سبسکرائبرز تھے جن کی تعداد 19.4 لاکھ تھی، اور تقریباً 33 کروڑ ویوز تھے۔10.20 لاکھ سبسکرائبرز کے ساتھ U&V TV بھی بلاک ہو گیا۔ بلاک کی گئی دیگر سائٹوں میں اے ایم رضوی، گوروشالی پون متھیلانچل، سی ٹاپ فائیو ٹی ایچ، اور سرکاری اپڈیٹ شامل ہیں۔وزارت کی طرف سے بلاک کیا گیا مواد ہندوستان کی خودمختاری اور سالمیت، ریاست کی سلامتی، غیر ملکی ریاستوں کے ساتھ ہندوستان کے دوستانہ تعلقات اور ملک میں امن عامہ کے لیے نقصان دہ پایا گیا۔ اس کے مطابق، مواد کو انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ، 2000 کے سیکشن 69A کے دائرہ کار میں شامل کیا گیا تھا۔اس کارروائی کے ساتھ، وزارت نے دسمبر 2021 سے یوٹیوب پر مبنی 102 نیوز چینلز اور کئی دوسرے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔حکومت ہند ایک مستند، قابل اعتماد، اور محفوظ آن لائن نیوز میڈیا ماحول کو یقینی بنانے اور ہندوستان کی خودمختاری اور سالمیت، قومی سلامتی، خارجہ تعلقات اور امن عامہ کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہے۔