۔7روز میں قریب 1لاکھ سیاحوں کی ’باغ گلہ لالہ‘ میں آمد | 60فیصد غیر مقامی سیاح بھی شامل، چار نئے ٹیولپ اقسام کا اضافہ

اشفاق سعید
سرینگر // ماضی کی طرح امسال بھی زبرون پہاڑوں کے دامن میں واقع’ باغ گلہ لالہ ‘سیاحوں کی توجہ کا مرکزبن رہا ہے اور گذشتہ7روز کے دوران باغ میں 1لاکھ سے زیادہ سیاحوں نے سیر کی جس میں 60فیصد سیاح غیر مقامی تھے ۔گذشتہ سال قریب ایک مہینے میں 3لاکھ 60ہزار سیاحوں نے باغ گلہ لالہ کی سیر کی تھی۔محکمہ پھول بانی کے ایک افسر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ 16مارچ کو باغ کو سیاحوں کیلئے کھول دیا گیا اور ماضی کی طرح اس سال بھی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ قریب 1لاکھ سیاح، جن میں بچے، نوجوان، بزرگ اور خواتین شامل ہیں، نے اس باغ کی سیر کی ہے ۔حکام کے مطابق باغ میں سیر کرنے والوں میں سے زیادہ 60فیصد غیر مقامی تھے ۔ معلوم رہے کہ سرینگر کی زبرون پہاڑیوں کے دامن میں واقع ایشیاء کے سب سے بڑے باغ گل لالہ میں امسال چار نئے ٹیولپ اقسام کا اضافہ ہوا ہے۔محکمہ نے امسال ہالینڈ سے گل لالہ کی چار نئی اقسام برآمد کی ہیں۔جن میں کیپ کنیا، سویٹ ہارٹ، ہیملٹن اور کرسمس ڈریم شامل ہیں ۔محکمہ کے مطابق موسم بہار کی آمد پر 68 رنگ برنگی اقسام کے ٹیولپ بلب کے علاوہ ڈیفوڈل، ہائیسن، مسکری کے چشم کشا پھول اور باغ میں موجود درخت سیاحوں کے لیے توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ 30 ہیکٹر سے زیادہ رقبے پر پھیلے اندرا گاندھی میموریل ٹیولپ گارڈن میں 300 سے زیادہ باغبانوں نے ان پھلوں کو لگانے کی انتھک محنت کی۔محکمہ پھولبانی نے بتایا ‘یہ باغ قریب 600 کنال رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ 200 کنال زمین پر ٹیولپ بیڈ بنائے گئے ہیں۔ اور باقی اراضی پر پارکیں بنائی گئی ہیں۔ یہ باغ کم از کم ایک ماہ کے لئے سیاحوں اور مقامی لوگوں کی سیر وتفریح کے لئے کھلا رہتا ہے’۔ باغِ گل لالہ میں امسال 51 اقسام کی 12 لاکھ سے زیادہ ٹیولپ گٹھلیاں لگائی گئی ہیں۔باغ گل لالہ بالی ووڈ فلم سازوں کے لئے بھی محبوب مقام ہے جس کے پیش نظر گذشتہ ایک دہائی کے دوران یہاں کئی فلموں کی شوٹنگ کی گئی۔قابل ذکر ہے کہ پہلے سراج باغ کے نام سے مشہور اندرا گاندھی میموریل ٹیولپ گارڈن کو سال 2008 میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے عوام کے نام وقف کیا تھا۔