زاہد بشیر
گول//18سال قبل کٹرہ بانہال ریل لائن پر کام شروع ہو ا اور لوگوں کو اس دن کا انتظار تھا کہ اس لائن پر کب ریل سروس کا آغاز ہو گا اور کٹرہ بانہال کے درمیان آدھ راستے پر آج سنگلدان سے بارہمولہ تک ریلوے لائن پر ریل سروس کا آغاز ہو چکا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی آمد جموںکے موقعہ پر انہوں نے سنگلدان بانہال الیکٹرک ریل سروس کا آغاز ہری جھنڈی دکھا کر کیا ۔ ادھر سنگلدان میں صبح سے ہی پورے سب ڈویژن کے ساتھ ساتھ دیگر علاقوں کے لوگوں کی بھیڑ جمع تھی اور وہ اس وقت کاانتظار کر رہے تھے کہ وزیر اعظم ریل کو ہری جھنڈی دکھائیں گے اور وہ یہاں سے بانہال کی جانب پہلی ریل کا سفر کر کے لطف اندوز ہو ں گے ۔ یہاں پر سینکڑوں تعداد میں لوگوں کی بھیڑ تھی جس میں بوڑھے ، نوجوان اور بچے و خواتین بھی شامل تھیں ۔ یہاں پر موجود ڈی ڈی سی چیر پرسن ضلع رام بن ڈاکٹر شمشادہ شان وزیر اعظم نریندر مودی اور ریلوے حکام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سنگلدان کو ریل سروس کے ساتھ ملانے کا یہ تاریخی دن ہے اور 2005میں اُس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ کی قیادت میں سرکار نے کٹرل بانہال ریل سروس کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور وہ خواب آج پورا ہوتا ہوئے دکھا دے رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ خوشی کامقام ہے ساتھ ساتھ اس ریل سروس سے نہ صرف گول سنگلدان بلکہ ضلع ریاسی کے کچھ علاقوں کو بھی وادی کشمیر جانے میں کافی آسانی ہو گی ۔ وہیں مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاریخی دن ہے اسے ہمیشہ یاد رکھاجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ بے صبری سے اس دن کا انتظار کر رہے تھے اور کچھ لوگ اس خواب کو اپنے ساتھ ہی لے کر اس دنیا سے چلے گئے لیکن جو اس وقت یہاں ہیں اُن کے لئے ایک خوشی کا مقام ہے ۔ جہاں اس ریل سروس سے لوگوں کو سفر کرنے میں آسانی ہو گی وہیں پیشہ ورانہ طبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو بھی بہت فائدہ مل سکتا ہے ۔ سنگلدان سے سرینگر تک گاڑی میں سفر کرنے میں کبھی کبھار دن بھی لگ سکتا تھا لیکن اب ریل کے ذریعے صرف3گھنٹے سرینگر تک سفر کرنے میں وقت لگے گا ۔ مقامی لوگوں کے مطابق گول سنگلدان میں واقعہ مشہور گرم قدرتی چشمہ تتا پانی کے لئے زیادہ تر لوگ وادی کشمیر ، بانہال ، کھڑی وغیرہ سے ہی لوگ آتے تھے جنہیں سنگلدان ، رام بن اور بانہال شاہراہ پر سفر کرنے میں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا لیکن وہ اب آسانی سے سفر کر سکیں گے اور اب زیاد ہ لوگ یہاں آئیں گے جس سے یہاں کے لوگوں کو بھی کافی فائدہ حاصل ہو گا اور اس بات کی اُمید کی جا رہی ہے کہ وادیٔ کشمیر کے ساتھ ساتھ خطہ چناب کے گول گلاب گڑھ کے سیاحتی قدرتی حسن سے مالا مال مناظر کو دیکھنے کے لئے سیاحوں میں اب اضافہ ہو گا ۔