۔18برسوں سے بغیر منظوری کے سکول چلانے کا شاخسانہ منجاکوٹ میں قائم نجی سکولوں کا معائینہ ،1کا ریکارڈ ضبط

پرویز خان

منجا کوٹ //چیف ایجوکیشن آفیسر راجوری کی ہدایت پر منجا کوٹ ایجوکیشن زون میں کلسٹر ہیڈ دھیری ریلیوٹ قیوم شاہ کی قیادت میں محکمہ ایجوکیشن کی ایک ٹیم نے منجا کوٹ زونل میں قائم سرکاری و نجی سکولوں کا معائینہ کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے ۔اس مہم کے دوران ایجوکیشن زون کے پتراڑہ علاقہ میں قائم ایک’روز پبلک سکول ‘نامی ایک ادارے کو بغیر کسی رجسٹریشن کے پایا جس میں آٹھویں جماعت تک بچوں کو بغیر کسی اجازت کے تعلیم فراہم کی جارہی تھی ۔اس دوران محکمہ ایجوکیشن کے آفیسران نے پایا کہ مذکورہ نجی سکول گزشتہ 18برسوں سے بغیر کسی اجازت کے غیر قانونی طریقہ سے چلایا جارہا ہے ۔کلسٹر ہیڈ قیوم شاہ نے بتایا کہ مذکورہ نجی سکول علاقہ میں 2005سے چلایا جارہا ہے لیکن دھیری ریلیوٹ کلسٹر ہیڈ کے زیر تحت آنے کے باوجود مذکورہ سکول میں زیر تعلیم بچوں کے نتائج پر ککوڑہ ہائر سکینڈری سکول سے دستخط کروائے جارہے تھے ۔انہوں نے بتایا کہ اس کارروائی کے دوران سکول کی رجسٹریشن او ر بچوں کا ریکارڈ و دیگر لورزمات ہی نہیں ملے جس کے بعد سکول کو بند کروادیا گیا ہے ۔اسی طرح زون میں ہی قائم ’غریب نواز ‘اکیڈمی کے ریکارڈ کا معائینہ کیا گیا جس کے دوران آفیسر موصوف نے پایا کہ مذکورہ سکول کی منظوری کلالی گائوں کیلئے ہے تاہم اس کو پتراڑہ گائوں میں چلایا جارہا ہے ۔اس دوران مذکورہ نجی سکول کے ریکارڈ کو بھی ضبط کرلیا گیا ہے تاہم سکول مالک بشارت حسین نے بتایا کہ وہ پہلے کرایہ کی عمارت میں سکول چلا رہے تھے لیکن اب انہوں نے سکول اور بچوں کو ضروریات کو دیکھتے ہوئے ذاتی عمارت تعمیر کی ہے جس کی جگہ پتراڑہ گائوں میں آتی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ سکول کی جگہ تبدیل کرنے کیلئے انہوں نے 2016میں اُس وقت کے چیف ایجوکیشن آفیسر کو تحریری طورپر لکھا تھا جس کی ایک کاپی کشمیر عظمیٰ کو بھی فراہم کی گئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 7برسوں سے ان کو مذکورہ اجازت ہی نہیں دی گئی ۔غور طلب ہے کہ مذکورہ نجی سکول میں بچوں کی ایک بڑی تعداد زیر تعلیم ہے جس کے متاثر ہونے کا خدشہ بھی پیدا ہو گیا ہے ۔سکول مالک نے محکمہ ایجوکیشن اور انتظامیہ سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ سکول کی جگہ تبدیل کرنے کا حکم دیا جائے تاکہ بچوں کی تعلیم متاثر نہ ہو۔