۔14سال بعد انسداد بدعنوانی عدالت کا فیصلہ پولیس افسر کو ایک سال قید اور10ہزار جرمانہ

 نیوز ڈیسک

سرینگر//انسداد بدعنوانی عدالت سرینگر کے خصوصی جج نے ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) کو رشوت طلب کرنے اور وصول کرنے کے الزام میں ایک سال قید کی سزا سنائی ہے۔” ملزم اے ایس آئی مشتاق احمد شاہ اس وقت پولیس اسٹیشن چرار شریف، بڈگام میں تعینات تھے، جب اسکے خلاف کیس درج ہوا تھا۔یک سال قید اور10ہزار روپے جرمانے کی ادائیگی میں کوتاہی کی صورت میں ملزم کو مزید ایک ماہ قید بھگتنا ہو گی۔”ملزم مجرم کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور سزا کی تکمیل کے لیے سنٹرل جیل سرینگر بھیج دیا گیا ہے۔”ملزم مشتاق احمد شاہ کو اس وقت پھنسایا گیا جب وہ 19ستمبر 2008میں پولیس اسٹیشن چرار شریف میں تعینات تھا۔ رشید چوپان ساکن فریسڈب، چرار شریف،نے راشن ڈیپو ناگم، چرار شریف سے3 کوئنٹل چاول خریدے تھے اور اسے ایک سومو میں اپنے گھر کی طرف لے جا رہے تھے۔ راستے میں اسے اے ایس آئی مشتاق احمد شاہ نے روکا جو اسے چاول سمیت نوہاڑ، چرار شریف لے گیا جہاں اس نے روپے رشوت طلب کی اور قبول کیا۔ شکایت کنندہ سے 500/- روپے لیے گئے لیکن اسے صرف 2 کوئنٹل چاول واپس کیے گئے۔ملزم مشتاق احمد نے باقی ماندہ ایک کوئنٹل چاول ایک دکاندار کے حوالے کیا اور مزید 1000روپے رشوت طلب کی۔ شکایت کنندہ نے ملزم کو راضی کیا جس نے 500 روپے لینے پر رضامندی ظاہر کی ۔تاہم، شکایت کنندہ نے ویجی لینس آرگنائزیشن کے پاس شکایت درج کرائی اور اس کے مطابق VOK کے افسران کی ایک ٹیم ملزم سرکاری ملازم کو پھانسنے کے لیے تشکیل دی گئی۔ ٹیم نے کامیاب جال بچھا کر اے ایس آئی مشتاق احمد شاہ کو رشوت طلب کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا۔ اس کے قبضے سے رقم برآمد ہوئی۔انسداد بدعنوانی بیورو کی جانب سے اسپیشل پراسیکیوٹنگ آفیسر غلام جیلانی نے مقدمہ لڑا جس کے نتیجے میں معزز خصوصی جج انسداد بدعنوانی عدالت سری نگر، چین لال بووریا نے سزا سنائی۔