۔130 بچوں کیلئے 2ٹیچر اور فقط2 کمرے | پرائمری سکول آچھ وگن بانہال کا درجہ بڑھانے کی مانگ

محمد تسکین
بانہال // تعلیمی زون بانہال کے آمکوٹ ٹٹنی ہال علاقے میں واقع پرائمری سکول آچھ وگن میں130 بچے زیر تعلیم ہیں اور 130 بچوں کیلئے محض دو ٹیچر ہی تعینات رکھے گئے ہیں جبکہ سکول عمارت کے نام پر پانچ جماعتوں کیلئے دو ہی کلاس روم دستیاب ہیں۔ سب ڈویژنل ہیڈ کوارٹر بانہال سے قریب پانچ کلومیٹر کی دوری پر واقع ٹٹنی ہال اور آمکوٹ سے تعلق رکھنے والے سابق سرپنچ محمد رمضان بہورو ، عبدالمجید سمیت کئی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پرائمری سکول آچھ وگن ٹٹنی ہال کئی پنچایتوں کا مرکز ہے اور پنچایت لور چملواس کے شیڈول ٹرائب طبقے کے بچے بھی اسی سکول میں زیر تعلیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غریب بچوں سے بھرے پڑے پرائمری سکول میں فوری طور پر اضافی ٹیچنگ سٹاف کی فراہمی اور اسے ہائی سکول کا درجہ دینا ناگزیر بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرائمری سکول ہونے کی وجہ سے یہاں دو ہی اسامیاں منظور ہیں اور دونوں اسامیاں پرْ ہیں لیکن 130 بچوں کیلئے دو ہی ٹیچروں کی تعیناتی کسی مذاق سے کم نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ڈھلوان پہاڑی پر موجود پرائمری سکول کے نیچے کھائی ہے اور بچوں کے کھیل کود کیلئے بھی کوئی گراؤنڈ موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکول عمارت کے دو ہی کمرے پانچ بچوں کیلئے مخصوص ہیں اور بارشوں اور خراب موسم میں سکول کے دفتر میں بھی بچوں کو پڑھایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو تین کمروں میں 130 بچوں کو سمانا ناممکن ہے اور بارشوں کے دوران تمام بچوں کو باہر برآمدے کے بجائے اندر کمروںمیں رکھنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے شور شرابا ہوتا ہے اور کانوں پڑی آواز بھی سنائی نہیں دیتی ہے۔ انہوں نے محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام اور ڈپٹی کمشنر رام بن مسرت الاسلام سے اپیل کی کہ اس پرائمری سکول کا درجہ بڑھایا جائے اور مزید دو ٹیچروں کی تعیناتی کے احکامات دیئے جائیں تاکہ یہاں زیر تعلیم بچوں کی تعلیم اثر انداز نہ ہو۔