یوم جمہوریہ 2023کی آمد | حد متارکہ پر دراندازی کے خدشات کے پیش نظر فوج چوکس

راجوری//یوم جمہوریہ کے موقع پر دراندازی اور دہشت گردوں کی جانب سے امن کو خراب کرنے کی کوششوں اور دراندازی کے خدشات کے پیش نظر فوج کے دستے ہائی الرٹ پر ہیں۔لائن آف کنٹرول پر فوجیوں کے لئے ہائی الرٹ جڑواں اضلاع راجوری اور پونچھ کے لئے ہے جہاں لائن آف کنٹرول تقریباً 220 کلومیٹر لمبی ہے جو راجوری ضلع کے سندر بنی سیکٹر سے شروع ہو کر پونچھ ضلع کے سوجیان علاقہ میں ختم ہوتی ہے۔فوجی حکام نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر فوجی سال بھر ہائی الرٹ پر رہتے ہیں لیکن بعض مخصوص اوقات میں اضافی چوکسی برقرار رکھی جاتی ہے ۔حکام نے بتایا کہ یوم جمہوریہ اور یوم آزادی جیسے قومی تقریبات سے پہلے کے دن نیز بارش کے دن جس کی وجہ سے دھند کے حالات پیدا ہوتے ہیں وہ وقت ہوتا ہے جب سب سے زیادہ چوکسی برقرار رکھی جاتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ان دنوں ایل او سی پر سیکورٹی گرڈیوم جمہوریہ کی مناسبت سے ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ خطہ میں گزشتہ پانچ دنوں سے موسم خراب ہے تاہم اس کے باوجود بھی فوجی اہلکار پوری مستعدی کیساتھ حد متارکہ کے نزدیکی علاقوں میں ڈیوٹی پر تعینا ت ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت فوج انفرادی اور تکنیکی طورپر ہائی الرٹ پر ہے ۔افسران نے مزید کہا کہ دراندازی کی کسی بھی نقل و حرکت کو روکنے کے ساتھ ساتھ آگے کی جگہوں پر بارڈر ایکشن ٹیم کے حملے کرنے کی کوششوں کو روکنے کے لئے فوج کو ہائی الرٹ رکھا جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سردیوں کے دوران دھند کے حالات ایک بڑا چیلنج ہوتے ہیں جب دراندازی کے امکانات زیادہ رہتے ہیں لیکن فوج کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لئے ہائی الرٹ پر ہے اور ماضی قریب میں کئی کوششوں کو ناکام بنایا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ قوم جمعرات کو یوم جمہوریہ منائے گی اور ماضی میں یہ دیکھا گیا ہے کہ دہشت گرد اس طرح کے واقعات پر کوئی ناپاک حرکت کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ہم لائن آف کنٹرول پر ہائی الرٹ رہتے ہوئے اس خدشے کو بھی ذہن میں رکھتے ہیں۔سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راجوری محمد اسلم نے کہا کہ یوم جمہوریہ اور خراب موسمی حالات کے پیش نظر سرحدوں اور اندرونی علاقوں دونوں پر سیکورٹی ہائی الرٹ ہے۔آفیسر موصوف نے کہا کہ اندرونی علاقوں میں افواج مربوط طریقے سے کام کر رہی ہیں اور سیکورٹی کے لئے تمام ضروری انتظامات کر لئے گئے ہیں۔سرحدی سیکورٹی کے حوالے سے ایس ایس پی راجوری محمد اسلم نے بتایا کہ فوج کے دستے پہلے سے ہی سخت حفاظتی گرڈ کو یقینی بنا رہے ہیں جبکہ فورسز ایل او سی کے ساتھ والے علاقوں میں مشترکہ طور پر کام کر رہی ہیں جو دراندازی کے بدنام راستے ہیں اور ان علاقوں کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے۔