ہندو، مسلمانوں کے لیے خطرہ تھا نہ کبھی ہوگا: بھاگوت

ناگپور //اقلیتوں میں خوف پھیلایا جاتا ہے کہ ہم یا ہندوؤں کی وجہ سے ان کے لیے خطرہ ہے۔ ماضی میں ایسا نہیں ہوا، نہ مستقبل میں ایسا ہو گا۔ یہ نہ تو سنگھ کی فطرت ہے اور نہ ہی ہندوؤں کی۔ ہندو سماج دھمکی دینے کا قائل نہیں ہے۔ مگرنفرت پھیلانے، ناانصافی اور ظلم کرنے والوں اور معاشرے کے خلاف غنڈہ گردی اور دشمنی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے والوں کے خلاف اپنا دفاع ہر ایک کا فرض بنتا ہے۔ ‘ اس طرح کا ہندو سماج۔ موجودہ وقت کی ضرورت ہے۔ یہ کسی کے خلاف نہیں ہے۔ سنگھ بھائی چارے، بھائی چارے اور امن کے ساتھ کھڑا ہونے کا عزم کرتا ہے۔ان خیالات کا اظہار آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے بدھ کو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ناگپور ہیڈکوارٹر میں وجے دشمی کی تقریبات میں شرکت کے دوران کیا۔ اس موقع پر کوہ پیما سنتوش یادو، مرکزی وزیر نتن گڈکری اور مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس موجود تھے۔بھاگوت نے مزید کہاکہ “دوسری قسم کی رکاوٹ جو ہمارے سناتن دھرم میں رکاوٹ ہے وہ طاقتوں کے ذریعہ پیدا کی گئی ہے جو بھارت کے اتحاد اور ترقی کے خلاف ہیں۔ وہ جعلی بیانیہ پھیلاتے ہیں، انارکی کو فروغ دیتے ہیں، مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہوتے ہیں، دہشت گردی، تنازعات اور سماجی بدامنی کو ہوا دیتے ہیں۔آر ایس ایس کے سربراہ نے کہا کہ سنگھ ہندو لفظ پر زور دیتا رہے گا۔